الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
34. مسنَد اَنَسِ بنِ مَالِك رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 12672
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن قتادة ، عن انس ، ان النبي صلى الله عليه وسلم اتي بالبراق ليلة اسري به، مسرجا ملجما ليركبه، فاستصعب عليه، فقال له جبريل:" ما يحملك على هذا؟ فوالله ما ركبك احد قط اكرم على الله عز وجل منه، فارفض عرقا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِالْبُرَاقِ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهِ، مُسَرَّجًا مُلَجَّمًا لِيَرْكَبَهُ، فَاسْتَصْعَبَ عَلَيْهِ، فَقَالَ لَهُ جِبْرِيلُ:" مَا يَحْمِلُكَ عَلَى هَذَا؟ فَوَاللَّهِ مَا رَكِبَكَ أَحَدٌ قَطُّ أَكْرَمُ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْهُ، فَارْفَضَّ عَرَقًا".
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ شب معراج نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں زین اور لگام کسا ہوا براق پیش کیا گیا، تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر سوار ہوجائیں، لیکن وہ ایک دم بدکنے لگا، حضرت جبرائیل علیہ السلام نے اس سے فرمایا یہ کیا کر رہے ہو؟ بخدا! تم پر ان سے زیادہ کوئی معزز شخص سوار نہی ہوا، اس پر وہ شرم سے پانی پانی ہوگیا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.