الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
مقدمہ
18. باب كَرَاهِيَةِ الْفُتْيَا:
18. فتویٰ دینے سے کراہت کا بیان
حدیث نمبر: 127
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا عبد الله بن محمد بن ابي شيبة،، حدثنا ابن فضيل، عن عطاء، عن سعيد، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: "ما رايت قوما كانوا خيرا من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، ما سالوه إلا عن ثلاث عشرة مسالة حتى قبض، كلهن، في القرآن منهن، يسالونك عن الشهر الحرام سورة البقرة آية 217، و ويسالونك عن المحيض سورة البقرة آية 222، قال: ما كانوا يسالون إلا عما ينفعهم".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ،، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: "مَا رَأَيْتُ قَوْمًا كَانُوا خَيْرًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَا سَأَلُوهُ إِلَّا عَنْ ثَلَاثَ عَشْرَةَ مَسْأَلَةً حَتَّى قُبِضَ، كُلُّهُنَّ، فِي الْقُرْآنِ مِنْهُنَّ، يَسْأَلُونَكَ عَنِ الشَّهْرِ الْحَرَامِ سورة البقرة آية 217، وَ وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ سورة البقرة آية 222، قَالَ: مَا كَانُوا يَسْأَلُونَ إِلَّا عَمَّا يَنْفَعُهُمْ".
سیدنا عبداللہ عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ سے بہتر لوگ نہیں دیکھے، اور انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری زندگی میں صرف ۱۳ مسئلے آپ سے پوچھے تھے، جو سب کے سب قرآن پاک میں مذکور ہیں، جیسے: «﴿يَسْأَلُونَكَ عَنِ الشَّهْرِ الْحَرَامِ ...﴾» (البقرة: ۲۱۷/۲) لوگ آپ سے شہر حرام کے بارے میں پوچھتے ہیں، «﴿وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ...﴾» (البقرة: ۲۲۲/۲) لوگ آپ سے حیض کے مسائل دریافت کرتے ہیں۔ نیز انہوں نے بتایا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم صرف وہی سوال اور مسئلہ پوچھتے تھے جو انہیں سودمند ہوتا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 127]»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا یہ اثر ضعیف ہے۔ 13 مسائل کی تحدید بھی صحيح نہیں معلوم ہوتی «(والله أعلم)» اس کو ابن عبدالبر نے [جامع بيان العلم 1809] اور ابن بطہ نے [الإبانة 396] میں اسی سند سے ذکر کیا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.