الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
34. مسنَد اَنَسِ بنِ مَالِك رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 12825
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يونس بن محمد ، حدثنا حرب بن ميمون ، عن النضر بن انس ، عن انس ، قال: سالت نبي الله صلى الله عليه وسلم ان يشفع لي يوم القيامة، قال: قال:" انا فاعل" , قال: فاين اطلبك يوم القيامة يا نبي الله؟ قال:" اطلبني اول ما تطلبني على الصراط" قال: قلت: فإذا لم القك على الصراط؟ قال:" فانا عند الميزان"، قال: قلت: فإن لم القك عند الميزان؟ قال:" فانا عند الحوض، لا اخطئ هذه الثلاث مواطن يوم القيامة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ مَيْمُونٍ ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَشْفَعَ لِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ، قَالَ: قَالَ:" أَنَا فَاعِلٌ" , قَالَ: فَأَيْنَ أَطْلُبُكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَا نَبِيَّ اللَّهِ؟ قَالَ:" اطْلُبْنِي أَوَّلَ مَا تَطْلُبُنِي عَلَى الصِّرَاطِ" قَالَ: قُلْتُ: فَإِذَا لَمْ أَلْقَكَ عَلَى الصِّرَاطِ؟ قَالَ:" فَأَنَا عِنْدَ الْمِيزَانِ"، قَالَ: قُلْتُ: فَإِنْ لَمْ أَلْقَكَ عِنْدَ الْمِيزَانِ؟ قَالَ:" فَأَنَا عِنْدَ الْحَوْضِ، لَا أُخْطِئُ هَذِهِ الثَّلَاثَ مَوَاطِنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ قیامت کے دن میری سفارش فرمائیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں کر دوں گا، میں نے پوچھا کہ میں قیامت کے دن آپ کو کہاں تلاش کروں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے پہلے تو مجھے پل صراط پر تلاش کرنا، میں نے عرض کیا اگر میں آپ کو وہاں نہ پاؤں تو؟ فرمایا پھر میں میزان عمل کے پاس موجود ہوں گا، میں نے عرض کیا اگر آپ وہاں بھی نہ ملیں تو؟ فرمایا پھر میں حوض کوثر پر ہوں گا اور قیامت کے دن ان تینوں جگہوں سے آگے پیچھے نہ جاؤں گا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، قاله أحمد شاكر، ومتنه غريب


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.