الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
حدیث نمبر: 1288
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا موسى بن إسماعيل، قال‏:‏ حدثنا حماد بن سلمة، قال‏:‏ اخبرنا ثابت، عن انس قال‏:‏ بينما النبي صلى الله عليه وسلم مع امراة من نسائه، إذ مر به رجل، فدعاه النبي صلى الله عليه وسلم فقال‏:‏ ”يا فلان، إن هذه زوجتي فلانة“، قال‏:‏ من كنت اظن به فلم اكن اظن بك، قال‏:‏ ”إن الشيطان يجري من ابن آدم مجرى الدم‏.“‏حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ‏:‏ بَيْنَمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ امْرَأَةٍ مِنْ نِسَائِهِ، إِذْ مَرَّ بِهِ رَجُلٌ، فَدَعَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ‏:‏ ”يَا فُلاَنُ، إِنَّ هَذِهِ زَوْجَتِي فُلاَنَةٌ“، قَالَ‏:‏ مَنْ كُنْتُ أَظُنُّ بِهِ فَلَمْ أَكُنْ أَظُنُّ بِكَ، قَالَ‏:‏ ”إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنِ ابْنِ آدَمَ مَجْرَى الدَّمِ‏.“‏
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواج مطہرات میں سے کسی بیوی کے ساتھ تھے کہ وہاں سے ایک آدمی گزرا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بلا کر فرمایا: اے فلاں! یہ میری فلاں بیوی ہے۔ اس نے کہا: میں جس کے ساتھ بھی بدگمانی کرنے والا ہوں، آپ کے ساتھ تو بدگمانی نہیں کر سکتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ شیطان ابن آدم کی رگوں میں خون کی طرح گردش کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب السلام: 2174 و أبو داؤد: 4719»

قال الشيخ الألباني: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1288  
1
فوائد ومسائل:
(۱)رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں اعتکاف کر رہے تھے کہ آپ کی بیوی سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا آپ سے ملاقات کے لیے مسجد آئیں تو آپ انہیں گھر تک چھوڑنے کے لیے ساتھ باہر آئے تو دو انصاری گزر رہے تھے جنہیں روک کر آپ نے وضاحت فرمائی۔
(۲) اس سے معلوم ہوا کہ تہمت والی جگہوں سے بچنا چاہیے۔ اگر کسی جگہ بدگمانی کا خدشہ ہو تو اپنی پوزیشن واضح کر دینی چاہیے۔
(۳) اعتکاف کرنے والا کسی ضرورت کے لیے باہر جاسکتا ہے اور ضروری بات کرنا بھی اس کے لیے جائز ہے۔
(۴) شیاطین اور جن انسانی جسم میں حلول کرسکتے ہیں اور اپنی ہیئت بھی بدل سکتے ہیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 1288   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.