(حديث مرفوع) حدثنا بهز ، وحدثنا عفان ، قالا: حدثنا ابان ، حدثنا قتادة ، حدثنا انس بن مالك ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم دخل نخلا لام مبشر، امراة من الانصار، فقال:" من غرس هذا الغرس؟ امسلم ام كافر؟" قالوا: مسلم، قال:" لا يغرس مسلم غرسا، فياكل منه إنسان او دابة او طائر، إلا كان له صدقة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، وَحَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبَانُ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ نَخْلًا لِأُمِّ مُبَشِّرٍ، امْرَأَةٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، فَقَالَ:" مَنْ غَرَسَ هَذَا الْغَرْسَ؟ أَمُسْلِمٌ أَمْ كَافِرٌ؟" قَالُوا: مُسْلِمٌ، قَالَ:" لَا يَغْرِسُ مُسْلِمٌ غَرْسًا، فَيَأْكُلُ مِنْهُ إِنْسَانٌ أَوْ دَابَّةٌ أَوْ طَائِرٌ، إِلَّا كَانَ لَهُ صَدَقَةً".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مبشر نامی انصاری خاتون کے باغ میں تشریف لے گئے اور فرمایا کہ یہ باغ کسی مسلمان نے لگایا ہے یا کافر نے؟ لوگوں نے بتایا مسلمان نے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو مسلمان کوئی پودا اگاتا ہے اور اس سے کسی پرندے، انسان یا درندے کو رزق ملتا ہے تو وہ اس کے لئے صدقہ کا درجہ رکھتا ہے۔