الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
631. بَابُ إِذَا حَدَّثَ الرَّجُلُ الْقَوْمَ لَا يُقْبِلُ عَلَى وَاحِدٍ
631. جب لوگوں سے بات کر رہا ہو تو کسی ایک طرف توجہ نہ کرے
حدیث نمبر: 1304
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن سلام، قال‏:‏ اخبرنا هشيم، عن إسماعيل بن سالم، عن حبيب بن ابي ثابت قال‏:‏ كانوا يحبون إذا حدث الرجل ان لا يقبل على الرجل الواحد، ولكن ليعمهم‏.‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ قَالَ‏:‏ كَانُوا يُحِبُّونَ إِذَا حَدَّثَ الرَّجُلُ أَنْ لاَ يُقْبِلَ عَلَى الرَّجُلِ الْوَاحِدِ، وَلَكِنْ لِيَعُمَّهُمْ‏.‏
حضرت حبیب بن ابی ثابت رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ وہ پسند کرتے تھے کہ جب کوئی آدمی بیان کرے تو وہ کسی ایک آدمی کی طرف متوجہ نہ ہو، بلکہ عمومی خطاب کرے۔

تخریج الحدیث: «حسن الإسناد مقطوعًا: أخرجه أبوخيثمة فى العلم: 145 و ابن الجعد فى مسنده: 556 و أبونعيم فى الحلية: 61/5»

قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد مقطوعًا


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1304  
1
فوائد ومسائل:
سلف صالحین کا انداز گفتگو یہ تھا کہ جب وہ کسی مجلس میں بات کرتے تو کسی ایک آدمی کو خصوصی اہمیت اور توجہ نہ دیتے بلکہ عمومی گفتگو کرتے۔ کیونکہ کسی کو خصوصی توجہ دینے سے دوسروں کے دل میں حسد پیدا ہونے کا خدشہ ہے اور اگر تنبیہ مقصود ہو تو بھی عمومی انداز میں گفتگو ہی بہتر ہے تاکہ وہ شخص بھری مجلس میں بے عزتی محسوس نہ کرے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا انداز گفتگو بھی یہی تھا کہ جب کوئی تنبیہ کرنی ہوتی تو عمومی انداز میں کرتے کہ لوگوں کو کیا ہوگیا ہے وغیرہ۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 1304   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.