الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
34. مسنَد اَنَسِ بنِ مَالِك رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 13366
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا هاشم ، حدثنا عبد العزيز ، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة ، عن انس بن مالك ، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم" يدخل بيت ام سليم، وينام على فراشها، وليست في بيتها، قال: فاتيت يوما، فقيل لها: هذا النبي صلى الله عليه وسلم نائم على فراشك، قالت: فجئت وذاك في الصيف، فعرق النبي صلى الله عليه وسلم حتى استنقع عرقه على قطعة ادم على الفراش، فجعلت انشف ذلك العرق، واعصره في قارورة، ففزع وانا اصنع ذلك، فقال: ما تصنعين يا ام سليم؟ قلت: يا رسول الله، نرجو بركته لصبياننا، قال: اصبت".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هَاشِمٌ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَدْخُلُ بَيْتَ أُمِّ سُلَيْمٍ، وَيَنَامُ عَلَى فِرَاشِهَا، وَلَيْسَتْ فِي بَيْتِهَا، قَالَ: فَأُتِيَتْ يَوْمًا، فَقِيلَ لَهَا: هَذَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَائِمٌ عَلَى فِرَاشِكِ، قَالَتْ: فَجِئْتُ وَذَاكَ فِي الصَّيْفِ، فَعَرِقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى اسْتَنْقَعَ عَرَقُهُ عَلَى قِطْعَةِ أَدَمٍ عَلَى الْفِرَاشِ، فَجَعَلْتُ أُنَشِّفُ ذَلِكَ الْعَرَقَ، وَأَعْصِرُهُ فِي قَارُورَةٍ، فَفَزِعَ وَأَنَا أَصْنَعُ ذَلِكَ، فَقَالَ: مَا تَصْنَعِينَ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ؟ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، نَرْجُو بَرَكَتَهُ لِصِبْيَانِنَا، قَالَ: أَصَبْتِ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہ کے گھر تشریف لا کر ان کے بستر پر سوجاتے تھے، وہ وہاں نہیں ہوتی تھیں، ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم حسب معمول آئے اور ان کے بستر پر سو گئے، کسی نے انہیں جا کر بتایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تمہارے گھر میں تمہارے بستر پر سو رہے ہیں، چنانچہ وہ گھر آئیں تو دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پسینے میں بھیگے ہوئے ہیں اور وہ پسینہ بستر پر بچھے ہوئے چمڑے کے ایک ٹکڑے پر گر رہا ہے، انہوں نے اپنا دوپٹہ کھولا اور اس پسینے کو اس میں جذب کر کے ایک شیشی میں نچوڑنے لگیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم گھبرا کر اٹھ بیٹھے اور فرمایا ام سلیم! یہ کیا کر رہی ہو؟ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم اس سے اپنے بچوں کے لئے برکت کی امید رکھتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے صحیح کیا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2331.


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.