الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيفه همام بن منبه کل احادیث 139 :حدیث نمبر
صحيفه همام بن منبه
متفرق
विभिन्न हदीसें
135. دو جھوٹے نبیوں کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشن گوئی
१३५ . “ दो झूठे नबियों के बारे में रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने बताया ”
حدیث نمبر: 135
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " بينما انا نائم، إذ اوتيت من خزائن الارض، فوضع في يدي سواران من ذهب، فكبرا علي واهماني، فاوحي إلي ان انفخهما فنفختهما فذهبا، فاولتهما الكذابين اللذين انا بينهما: صاحب صنعاء وصاحب اليمامة"((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " بَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ، إِذْ أُوتِيتُ مِنْ خَزَائِنِ الأَرْضِ، فَوُضِعَ فِي يَدَيَّ سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ، فَكَبُرَا عَلَيَّ وَأَهَمَّانِي، فَأُوحِيَ إِلَيَّ أَنِ انْفُخْهُمَا فَنَفَخْتُهُمَا فَذَهَبَا، فَأَوَّلْتُهُمَا الْكَذَّابَيْنِ اللَّذَيْنِ أَنَا بَيْنَهُمَا: صَاحِبَ صَنْعَاءَ وَصَاحِبَ الْيَمَامَةِ"
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک مرتبہ میں سو رہا تھا جب مجھے زمیں کے خزانے پیش کیے گیے، اور میرے ہاتھوں میں سونے کے دو کنگن رکھے گئے۔ وہ مجھ پر بڑے گراں گزرے اور مجھے انتہائی پریشان کیا، پھر مجھے وحی کی گئی کہ انہیں پھونک دو، چنانچہ میں نے پھونک ماری تو وہ (دونوں) اڑ گئے، میں نے اس خواب کی تعبیر نکالی کہ میں دو جھوٹوں کے درمیان ہوں (جن میں سے) ایک صنعاء والا اور دوسرا ایمامہ والا ہے۔
रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “एक मर्तबा मैं सौ रहा था जब मुझे ज़मीन के ख़ज़ाने दिए गए, और मेरे हाथों में सोने के दो कंगन रखे गए। वह मुझ पर बड़े भारी गुज़रे और मुझे बेहद परेशान किया, फिर मुझे वहि की गई कि इन्हें फूंक दो, इसलिए मैं ने फूंक मारी तो वह (दोनों) उड़ गए, मैं ने इस सपने की ताबीर निकाली कि मैं दो झूटों के बीच हूँ (जिन में से) एक सनआ वाला और दूसरा ईमामह वाला है।”

تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب المغازي، باب وفد بني حنيفة، رقم: 4375، حدثني إسحاق بن نصر: حدثنا عبدالرزاق عن معمر، عن همام: أنه سمع أبا هريرة رضى الله عنه يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:....، وكتاب التعبير، رقم: 7036، حدثني إسحاق بن إبراهيم الحنظلي: حدثنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا به أبو هريرة رضى الله عنه عن رسول الله صلى الله عليه وسلم:.... - صحيح مسلم، كتاب الرؤيا، باب رؤيا النبى صلى الله عليه وسلم: 2274/22، وحدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث، منها: وقال رسول صلى الله عليه وسلم:.... - مسند أحمد: 108/16، رقم: 139/8232 - شرح السنة، كتاب الرؤيا، باب السوار والحلى، رقم: 3297، وقال: هذا حديث متفق على صحته.»

   صحيح البخاري4375عبد الرحمن بن صخربينا أنا نائم أتيت بخزائن الأرض فوضع في كفي سواران من ذهب فكبرا علي فأوحى الله إلي أن انفخهما فنفختهما فذهبا فأولتهما الكذابين اللذين أنا بينهما صاحب صنعاء وصاحب اليمامة
   صحيح مسلم5936عبد الرحمن بن صخربينا أنا نائم أتيت خزائن الأرض فوضع في يدي أسوارين من ذهب فكبرا علي وأهماني فأوحي إلي أن انفخهما فنفختهما فذهبا فأولتهما الكذابين اللذين أنا بينهما صاحب صنعاء وصاحب اليمامة
   جامع الترمذي2292عبد الرحمن بن صخررأيت في المنام كأن في يدي سوارين من ذهب فهمني شأنهما فأوحي إلي أن أنفخهما فنفختهما فطارا فأولتهما كاذبين يخرجان من بعدي يقال لأحدهما مسيلمة صاحب اليمامة والعنسي صاحب صنعاء
   سنن ابن ماجه3922عبد الرحمن بن صخررأيت في يدي سوارين من ذهب فنفختهما فأولتهما هذين الكذابين مسيلمة والعنسي
   صحيفة همام بن منبه135عبد الرحمن بن صخربينما أنا نائم إذ أوتيت من خزائن الأرض فوضع في يدي سواران من ذهب فكبرا علي وأهماني فأوحي إلي أن انفخهما فنفختهما فذهبا فأولتهما الكذابين اللذين أنا بينهما صاحب صنعاء وصاحب اليمامة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3922  
´خواب کی تعبیر کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے خواب میں سونے کے دو کنگن دیکھے، پھر میں نے انہیں پھونک ماری (تو وہ اڑ گئے)، پھر میں نے اس کی تعبیر یہ سمجھی کہ اس سے مراد نبوت کے دونوں جھوٹے دعوے دار مسیلمہ اور عنسی ہیں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب تعبير الرؤيا/حدیث: 3922]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
مرد کے لیے سونے کے زیور پہننا منع ہیں اس لیے رسول اللہ ﷺ کے ہاتھوں میں سونے کے کنگنوں سے مراد کوئی ناگوار واقعہ یا شخص ہی ہوسکتا ہے۔
اور پھونک مارنے سے مراد ان کا مقابلہ کرنا اور انھیں شکست دینا ہے۔

(2)
اسود عینی نے یمن کے شہر صنعاء میں نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا۔
اسے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے اس گھر میں داخل ہوکر قتل کردیا۔
مسلمہ کذاب نے یمن کے شہر صنعاء میں نبوت کا جھوٹا دعوی کیا۔
حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے اس کے خلاف فوج کشی کی اور وہ مارا گیا۔
اسے حضرت وحشی رضی اللہ عنہ نے قتل کیا تھا جنھوں نے اسلام قبول کرنے سے پہلے سیدالشھداء حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کو جنگ احد میں شہید کیا تھا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3922   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2292  
´نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کا خواب میں ترازو اور ڈول دیکھنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے ہاتھ میں سونے کے دو کنگن ہیں، ان کے حال نے مجھے غم میں ڈال دیا، پھر مجھے وحی کی گئی کہ میں ان پر پھونکوں، لہٰذا میں نے پھونکا تو وہ دونوں اڑ گئے، میں نے ان دونوں کنگنوں کی تعبیر (نبوت کا دعویٰ کرنے والے) دو جھوٹوں سے کی جو میرے بعد نکلیں گے: ایک کا نام مسیلمہ ہو گا جو یمامہ کا رہنے والا ہو گا اور دوسرے کا نام عنسی ہو گا، جو صنعاء کا رہنے والا ہو گا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الرؤيا/حدیث: 2292]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
نبی اکرمﷺ کاخواب میں یہ دیکھنا کہ آپ سونے کا دوکنگن پہنے ہوئے ہیں،
جب کہ یہ عورتوں کا زیورہے اس طرف اشارہ تھا کہ دوجھوٹے دعویدارایسی بات کا دعوی کریں گے جس کے وہ حقدارنہ ہوں گے یعنی نبوت کا دعوی،
اورپھونک مارنے سے ان کا اڑ جانا اس سے اشارہ تھا کہ آپ کے کام کے سامنے ان کی باتوں کا کوئی وزن نہ ہوگا وہ لاشیٔ کے مثل ہوں گے۔
اورانہیں ختم کردیاجائے گا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2292   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.