الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: جمعہ کے فضائل و مسائل
The Book of Jumu\'ah (Friday Prayer)
2. بَابُ : التَّشْدِيدِ فِي التَّخَلُّفِ عَنِ الْجُمُعَةِ
2. باب: نماز جمعہ چھوڑنے کی شناعت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1371
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن معمر، قال: حدثنا حبان، قال: حدثنا ابان، قال: حدثنا يحيى بن ابي كثير، عن الحضرمي بن لاحق، عن زيد، عن ابي سلام، عن الحكم بن ميناء، انه سمع ابن عباس , وابن عمر يحدثان، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال وهو على اعواد منبره:" لينتهين اقوام عن ودعهم الجمعات او ليختمن الله على قلوبهم وليكونن من الغافلين".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنِ الْحَضْرَمِيِّ بْنِ لَاحِقٍ، عَنْ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي سَلَّامٍ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ مِينَاءَ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ , وَابْنَ عُمَرَ يُحَدِّثَانِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَهُوَ عَلَى أَعْوَادِ مِنْبَرِهِ:" لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ عَنْ وَدْعِهِمُ الْجُمُعَاتِ أَوْ لَيَخْتِمَنَّ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ وَلَيَكُونُنَّ مِنَ الْغَافِلِينَ".
عبداللہ بن عباس اور ابن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے منبر کے زینے سے فرمایا: لوگ جمعہ چھوڑنے سے باز آ جائیں، ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا ۱؎ اور وہ غافلوں میں سے ہو جائیں گے ۲؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجمعة 12 (865) (وفیہ ’’أبو ھریرة‘‘ بدل ’’ابن عباس‘‘)، سنن ابن ماجہ/المساجد 17 (794) (تحفة الأشراف: 5413، 6696)، (وفیہ ’’الجماعات‘‘ بدل ’’الجمعات‘‘)، مسند احمد 1/239، 254، 335 و 2/84، سنن الدارمی/الصلاة 205 (1611) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: گویا مسلسل جمعہ کا چھوڑنا ایسا خطرناک فعل ہے جس سے دلوں پر مہر لگ سکتی ہے جس کے بعد انسان کے لیے اخروی فلاح و نجات کی امید ختم ہو جاتی ہے۔ ۲؎: غافلوں میں سے ہو جائیں کا مطلب ہے کہ اللہ کے ذکر اور اس کے احکام سے بالکل بے پرواہ ہو جائیں گے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن النسائى الصغرى1371لينتهين أقوام عن ودعهم الجمعات أو ليختمن الله على قلوبهم وليكونن من الغافلين
   سنن ابن ماجه794لينتهين أقوام عن ودعهم الجماعات أو ليختمن الله على قلوبهم ثم ليكونن من الغافلين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1371  
´نماز جمعہ چھوڑنے کی شناعت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس اور ابن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے منبر کے زینے سے فرمایا: لوگ جمعہ چھوڑنے سے باز آ جائیں، ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا ۱؎ اور وہ غافلوں میں سے ہو جائیں گے ۲؎۔ [سنن نسائي/كتاب الجمعة/حدیث: 1371]
1371۔ اردو حاشیہ: جو شخص جمعے جیسی اہم عبادت کو چھوڑتا ہے اور بار بار چھوڑتا ہے، وہ دوسری عبادات کو بھی اہمیت نہ دے گا اور ایک ایک کر کے دیگر عبادات بھی اس سے چھوٹ جائیں گی۔ اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ وہ شخص عملاً منافق بن جائے گا اور اس کے دل پر زنگ لگ جائے گا جس سے اللہ تعالیٰ کی محبت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت مغلوب ہو جائے گی۔ مہر لگنے سے مراد بھی یہی کچھ ہے۔ واللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1371   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث794  
´جماعت سے پیچھے رہنے پر سخت وعید کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم خبر دیتے ہیں کہ ان دونوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر فرماتے ہوئے سنا: لوگ نماز باجماعت چھوڑنے سے ضرور باز آ جائیں، ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا، پھر ان کا شمار غافلوں میں ہونے لگے گا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المساجد والجماعات/حدیث: 794]
اردو حاشہ:
(1)
بعض افراد کی غلطی کو سب کے سامنے بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ دوسرے لوگ ان کی غلطی کو اختیار نہ کریں اور سب لوگ متنبہ ہوجائیں۔

(2)
کسی کا نام لیے بغیر غلطی پر تنبیہ کرنے کا مقصد یہ ہے کہ انھیں اپنی غلطی کا احساس ہوجائے اور ان کی عزت بھی محفوط رہے۔

(3)
  بعض گناہوں کی وجہ سے دلوں پر مہر لگ سکتی ہے جس کے نتیجے میں آئندہ نیکیوں کی توفیق سلب ہوسکتی ہے۔

(4)
نماز باجماعت کا ترک اتنا بڑا گناہ ہے کہ اس کی سزا دنیا ہی میں دل پر مہر لگ جانے کی صورت میں مل سکتی ہے۔

(5)
غفلت سے مراد یہ ہے کہ انسان کو اپنے فائدے کا احساس اور شوق باقی نہ رہےاور اپنے نقصان کا احساس اور اس سے خوف باقی نہ رہے۔
یہ ایک بہت بڑی روحانی بیماری ہے جس کی وجہ سے خطرہ ہے کہ انسان نیکی اور بدی کا شعور ہی کھو بیٹھےاور آخر کار جہنم میں جا پہنچے۔
أعاذنا الله من ذلك
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 794   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.