(حديث مرفوع) حدثنا اسود بن عامر ، وحجاج ، قالا: حدثنا شعبة ، حدثني عمرو بن عامر الانصاري ، قال: سمعت انس بن مالك ، يقول: إن النبي صلى الله عليه وسلم" اتي بقدح من ماء فتوضا، قال عمرو: قلت لانس: اكان يتوضا عند كل صلاة؟ قال: نعم"، قلت: فانتم؟ قال: كنا نصلي الصلوات بوضوء واحد، ثم سالته بعد، فقال: ما لم نحدث.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، وَحَجَّاجٌ ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَامِرٍ الْأَنْصَارِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، يَقُولُ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أُتِيَ بِقَدَحٍ مِنْ مَاءٍ فَتَوَضَّأَ، قَالَ عَمْرٌو: قُلْتُ لِأَنَسٍ: أَكَانَ يَتَوَضَّأُ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ؟ قَالَ: نَعَمْ"، قُلْتُ: فَأَنْتُمْ؟ قَالَ: كُنَّا نُصَلِّي الصَّلَوَاتِ بِوُضُوءٍ وَاحِدٍ، ثُمَّ سَأَلْتُهُ بَعْدُ، فَقَالَ: مَا لَمْ نُحْدِثْ.
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس وضو کے لئے برتن لایا گیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے وضو فرمایا: راوی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کے وقت نیا وضو فرماتے تھے؟ انہوں نے فرمایا ہاں! راوی نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ آپ لوگ کیا کرتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم بےوضو ہونے تک ایک ہی وضو سے کئی کئی نمازیں بھی پڑھ لیا کرتے تھے۔