الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
34. مسنَد اَنَسِ بنِ مَالِك رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 13820
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، حدثنا جعفر بن سليمان ، حدثنا ثابت ، حدثنا انس بن مالك ، قال:" اصابنا مطر ونحن مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم فحسر ثوبه حتى اصابه، فقلنا: يا رسول الله، لم صنعت هذا؟ قال: إنه حديث عهد بربه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ ، حَدَّثَنَا أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ:" أَصَابَنَا مَطَرٌ وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَسَرَ ثَوْبَهُ حَتَّى أَصَابَهُ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لِمَ صَنَعْتَ هَذَا؟ قَالَ: إِنَّهُ حَدِيثُ عَهْدٍ بِرَبِّهِ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور باسعادت میں بارش ہوئی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے باہر نکل کر اپنے کپڑے جسم کے اوپر والے حصے سے ہٹا دیئے تاکہ بارش کا پانی جسم تک بھی پہنچ جائے، کسی نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے ایسا کیوں کیا؟ فرمایا کہ یہ بارش اپنے رب کے پاس سے تازہ تازہ آئی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 898


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.