(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، حدثنا حماد بن سلمة ، قال: اخبرنا ثابت ، عن انس ، قال:" اقيمت الصلاة للعشاء الآخرة ذات ليلة، فقال رجل: يا رسول الله، لي حاجة، فقام يناجيه حتى نعس القوم، او بعض القوم، ثم صلى، ولم يذكر وضوءا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ:" أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ لِلْعِشَاءِ الْآخِرَةِ ذَاتَ لَيْلَةٍ، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لِي حَاجَةٌ، فَقَامَ يُنَاجِيهِ حَتَّى نَعَسَ الْقَوْمُ، أَوْ بَعْضُ الْقَوْمِ، ثُمَّ صَلَّى، وَلَمْ يَذْكُرْ وُضُوءًا".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نماز عشاء کا وقت ہوگیا، ایک آدمی آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے آپ سے ایک کام ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کے ساتھ مسجد میں تنہائی میں گفتگو کرنے لگے یہاں تک کہ لوگ سو گئے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی اور راوی نے وضو کا ذکر نہیں کیا۔