الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
8. مُسْنَدُ أَبِي مُحَمَّدٍ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 1384
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا اسباط , حدثنا مطرف ، عن عامر ، عن يحيى بن طلحة ، عن ابيه ، قال: راى عمر طلحة بن عبيد الله ثقيلا، فقال: ما لك يا ابا فلان، لعلك ساءتك إمرة ابن عمك يا ابا فلان؟ قال: لا، إلا اني سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم حديثا ما منعني ان اساله عنه إلا القدرة عليه حتى مات , سمعته يقول:" إني لاعلم كلمة، لا يقولها عبد عند موته , إلا اشرق لها لونه، ونفس الله عنه كربته" , قال: فقال عمر رضي الله عنه: إني لاعلم ما هي , قال: وما هي؟ قال: تعلم كلمة اعظم من كلمة امر بها عمه عند الموت لا إله إلا الله , قال طلحة: صدقت، هي والله هي.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ , حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ طَلْحَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: رَأَى عُمَرُ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ ثَقِيلًا، فَقَالَ: مَا لَكَ يَا أَبَا فُلَانٍ، لَعَلَّكَ سَاءَتْكَ إِمْرَةُ ابْنِ عَمِّكَ يَا أَبَا فُلَانٍ؟ قَالَ: لَا، إِلَّا أَنِّي سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثًا مَا مَنَعَنِي أَنْ أَسْأَلَهُ عَنْهُ إِلَّا الْقُدْرَةُ عَلَيْهِ حَتَّى مَاتَ , سَمِعْتُهُ يَقُولُ:" إِنِّي لَأَعْلَمُ كَلِمَةً، لَا يَقُولُهَا عَبْدٌ عِنْدَ مَوْتِهِ , إِلَّا أَشْرَقَ لَهَا لَوْنُهُ، وَنَفَّسَ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَتَهُ" , قَالَ: فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: إِنِّي لَأَعْلَمُ مَا هِيَ , قَالَ: وَمَا هِيَ؟ قَالَ: تَعْلَمُ كَلِمَةً أَعْظَمَ مِنْ كَلِمَةٍ أَمَرَ بِهَا عَمَّهُ عِنْدَ الْمَوْتِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ , قَالَ طَلْحَةُ: صَدَقْتَ، هِيَ وَاللَّهِ هِيَ.
یحییٰ بن طلحہ رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے سیدنا طلحہ رضی اللہ عنہ کو پراگندہ حال دیکھا تو پوچھا کہ کیا بات ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال مبارک کے بعد سے آپ پراگندہ حال اور غبار آلود رہنے لگے ہیں؟ کیا آپ کو اپنے چچا زاد بھائی کی یعنی میری خلافت اچھی نہیں لگی؟ انہوں نے فرمایا: بات یہ نہیں ہے، اصل بات یہ ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ اگر کوئی شخص نزع کی حالت میں وہ کلمہ کہہ لے تو قیامت کے دن وہ اس کے لئے باعث نور ہو اور اللہ اس کی پریشانی دور کرے، (مجھے افسوس ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کلمے کے بارے میں پوچھ نہیں سکا، اور خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی نہیں بتایا، میں اس وجہ سے پریشان ہوں)۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں وہ کلمہ جانتا ہوں، سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ وہ کیا کلمہ ہے؟ فرمایا: وہی کلمہ جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا کے سامنے پیش کیا تھا، یعنی: «لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ»، سیدنا طلحہ رضی اللہ عنہ فرمانے لگے کہ آپ نے سچ فرمایا، واللہ! وہی ایسا کلمہ ہو سکتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.