(حديث موقوف) حدثنا عبد الله، حدثني عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن قتادة ، وحميد ، عن انس ، قال:" مطرنا بردا، وابو طلحة صائم، فجعل ياكل منه، قيل له: اتاكل وانت صائم؟ فقال: إنما هذا بركة".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، وَحُمَيْدٌ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ:" مُطِرْنَا بَرَدًا، وَأَبُو طَلْحَةَ صَائِمٌ، فَجَعَلَ يَأْكُلُ مِنْهُ، قِيلَ لَهُ: أَتَأْكُلُ وَأَنْتَ صَائِمٌ؟ فَقَالَ: إِنَّمَا هَذَا بَرَكَةٌ".
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ (مدینہ منورہ) میں اولوں کی بارش ہوئی، اس دن حضرت ابوطلحہ رضی اللہ عنہ روزے سے تھے، وہ اولے اٹھا اٹھا کر کھانے لگے، کسی نے ان سے کہا کہ آپ روزہ رکھ کر یہ کھا رہے ہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ یہ برکت ہے۔