الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14251
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا هشيم ، اخبرنا سيار ، عن ابي هبيرة ، عن جابر بن عبد الله ، قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في سفر، فاشترى مني بعيرا، فجعل لي ظهره حتى اقدم المدينة، فلما قدمت، اتيته بالبعير، فدفعته إليه،" وامر لي بالثمن"، ثم انصرفت، فإذا رسول الله صلى الله عليه وسلم قد لحقني، قال: قلت لعله: قد بدا له، قال: فلما اتيته، دفع إلي البعير، وقال:" هو لك" فمررت برجل من اليهود، فاخبرته، قال: فجعل يعجب، قال: فقال: اشترى منك البعير، ودفع إليك الثمن، ووهبه لك؟! قال: قلت: نعم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا سَيَّارٌ ، عَنْ أَبِي هُبَيْرَةَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَاشْتَرَى مِنِّي بَعِيرًا، فَجَعَلَ لِي ظَهْرَهُ حَتَّى أَقْدَمَ الْمَدِينَةَ، فَلَمَّا قَدِمْتُ، أَتَيْتُهُ بِالْبَعِيرِ، فَدَفَعْتُهُ إِلَيْهِ،" وَأَمَرَ لِي بِالثَّمَنِ"، ثُمَّ انْصَرَفْتُ، فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ لَحِقَنِي، قَالَ: قُلْتُ لعلَّه: قَدْ بَدَا لَهُ، قَالَ: فَلَمَّا أَتَيْتُهُ، دَفَعَ إِلَيَّ الْبَعِيرَ، وَقَالَ:" هُوَ لَكَ" فَمَرَرْتُ بِرَجُلٍ مِنَ الْيَهُودِ، فَأَخْبَرْتُهُ، قَالَ: فَجَعَلَ يَعْجَبُ، قَالَ: فَقَالَ: اشْتَرَى مِنْكَ الْبَعِيرَ، وَدَفَعَ إِلَيْكَ الثَّمَنَ، وَوَهَبَهُ لَكَ؟! قَالَ: قُلْتُ: نَعَمْ.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہم لوگ ایک سفر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے میرا اونٹ خرید لیا، اور مجھے مدینہ منورہ تک اس پر سواری کی اجازت دے دی، مدینہ واپسی کے بعد میں وہ اونٹ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ہوا، اور اونٹ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے کر دیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے قیمت ادا کر دی اور میں واپس ہو گیا، راستے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم دوبارہ مجھے آ ملے میں نے سوچا کہ شاید آپ کی رائے بدل گئی ہے، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ اونٹ میرے حوالے کر کے فرمایا کہ یہ بھی تمہارا ہوا، اتفاقاً میرا گزر ایک یہودی کے پاس سے ہوا، میں نے اسے یہ واقعہ بتایا تو وہ تعجب کرنے لگا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تم سے اونٹ خریدا، پھر اس کی قیمت بھی دے دی اور وہ اونٹ بھی تمہیں ہبہ کر دیا؟ میں نے کہا جی ہاں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، وانظر: 14195


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.