(حديث مرفوع) حدثنا هشيم ، اخبرنا سيار ، عن يزيد الفقير ، عن جابر بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اعطيت خمسا لم يعطهن احد قبلي بعثت إلى الاحمر والاسود، وكان النبي إنما يبعث إلى قومه خاصة، وبعثت إلى الناس عامة، واحلت لي الغنائم، ولم تحل لاحد قبلي، ونصرت بالرعب من مسيرة، شهر وجعلت لي الارض طهورا ومسجدا، فايما رجل ادركته الصلاة، فليصل حيث ادركته".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا سَيَّارٌ ، عَنْ يَزِيدَ الْفَقِيرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمْ يُعْطَهُنَّ أَحَدٌ قَبْلِي بُعِثْتُ إِلَى الْأَحْمَرِ وَالْأَسْوَدِ، وَكَانَ النَّبِيُّ إِنَّمَا يُبْعَثُ إِلَى قَوْمِهِ خَاصَّةً، وَبُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ عَامَّةً، وَأُحِلَّتْ لِي الْغَنَائِمُ، وَلَمْ تُحَلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مِنْ مَسِيرَةِ، شَهْرٍ وَجُعِلَتْ لِي الْأَرْضُ طَهُورًا وَمَسْجِدًا، فَأَيُّمَا رَجُلٍ أَدْرَكَتْهُ الصَّلَاةُ، فَلْيُصَلِّ حَيْثُ أَدْرَكَتْهُ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے پانچ ایسی چیزیں دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئی، مجھے ہر سرخ و سیاہ کی طرف بھیجا گیا ہے، پہلے نبی ایک مخصوص قوم کی طرف مبعوث ہوتے تھے، جبکہ مجھے تمام لوگوں کی طرف عموی طور پر بھیجا گیا ہے، میرے لئے مال غنیمت کو حلال قرار دیا گیا ہے جبکہ مجھ سے پہلے یہ کسی کے لئے حلال نہیں رہا۔ رعب کے ذریعے ایک مہینے کی مسافت پر میری مدد کی گئی ہے، اور میرے لئے روئے زمین کو پاکیزگی بخش اور مسجد قرار دیا گیا ہے، اس لئے جس شخص کو جہاں بھی نماز ملے، وہ وہیں نماز پڑھ لے۔