الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14273
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا إسماعيل ، اخبرنا ايوب ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، ان رجلا من الانصار، يقال له: ابو مذكور اعتق غلاما له، يقال له: يعقوب، عن دبر، لم يكن له مال غيره، فدعا به رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:" من يشتريه، من يشتريه؟" فاشتراه نعيم بن عبد الله النحام بثمان مائة درهم، فدفعها إليه، وقال:" إذا كان احدكم فقيرا، فليبدا بنفسه، وإن كان فضلا، فعلى عياله، وإن كان فضلا فعلى ذوي قرابته، او قال: على ذي رحمه، وإن كان فضلا، فههنا وههنا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ، يُقَالُ لَهُ: أَبُو مَذْكُورٍ أَعْتَقَ غُلَامًا لَهُ، يُقَالُ لَهُ: يَعْقُوبُ، عَنْ دُبُرٍ، لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ، فَدَعَا بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" مَنْ يَشْتَرِيهِ، مَنْ يَشْتَرِيهِ؟" فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ النَّحَّامُ بِثَمَانِ مِائَةِ دِرْهَمٍ، فَدَفَعَهَا إِلَيْهِ، وَقَالَ:" إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ فَقِيرًا، فَلْيَبْدَأْ بِنَفْسِهِ، وَإِنْ كَانَ فَضْلًا، فَعَلَى عِيَالِهِ، وَإِنْ كَانَ فَضْلًا فَعَلَى ذَوِي قَرَابَتِهِ، أَوْ قَالَ: عَلَى ذِي رَحِمِهِ، وَإِنْ كَانَ فَضْلًا، فَهَهُنَا وَهَهُنَا".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور باسعادت میں ایک انصاری آدمی جس کا نام مذکور تھا، اپنا غلام جس کا نام یعقوب تھا یہ کہہ کر آزاد کر دیا جس کے علاوہ اس کے پاس کسی قسم کا کوئی مال نہ تھا کہ میرے مرنے کے بعد تم آزاد ہو، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی حالت زار کا پتہ چلا تو فرمایا کہ یہ غلام مجھ سے کون خریدے گا؟ نعیم بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اسے اٹھ سو درہم کے عوض خرید لیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ پیسے اس شخص کو دے دیئے اور فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص تنگدست ہو تو وہ اپنی ذات سے صدقے کا آغاز کرے، اگر بچ جائے تو اپنے بچوں پر، پھر اپنے قریبی رشتہ داروں پر اور پھر دائیں بائیں خرچ کرے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 997


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.