الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14385
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو معاوية ، وابن ابي غنية المعنى، قالا: حدثنا الاعمش ، عن ابي سفيان ، عن جابر ، قال: دخل رسول الله صلى الله عليه وسلم على ام سلمة، قال ابن ابي غنية: دخل على عائشة بصبي يسيل منخراه دما، قال ابو معاوية في حديثه: وعندها صبي يثعب منخراه دما، قال: فقال:" ما لهذا؟"، قال: فقالوا به: العذرة، قال: فقال:" علام تعذبن اولادكن، إنما يكفي إحداكن ان تاخذ قسطا هنديا فتحكه بماء سبع مرات، ثم توجره إياه"، قال ابن ابي غنية، ثم تسعطه إياه، ففعلوا فبرا.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، وَابْنُ أَبِي غَنِيَّةَ المعنى، قَالَا: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَ ابْنُ أَبِي غَنِيَّةَ: دَخَلَ عَلَى عَائِشَةَ بِصَبِيٍّ يَسِيلُ مَنْخِرَاهُ دَمًا، قَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ فِي حَدِيثِهِ: وَعِنْدَهَا صَبِيٌّ يَثْعَبُ مَنْخِرَاهُ دَمًا، قَالَ: فَقَالَ:" مَا لِهَذَا؟"، قَالَ: فَقَالُوا بِهِ: الْعُذْرَةُ، قَالَ: فَقَالَ:" عَلَامَ تُعَذِّبْنَ أَوْلَادَكُنَّ، إِنَّمَا يَكْفِي إِحْدَاكُنَّ أَنْ تَأْخُذَ قُسْطًا هِنْدِيًّا فَتَحُكَّهُ بِمَاءٍ سَبْعَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ تُوجِرَهُ إِيَّاهُ"، قَالَ ابْنُ أَبِي غَنِيَّةَ، ثُمَّ تُسْعِطَهُ إِيَّاهُ، فَفَعَلُوا فَبَرَأَ.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لائے، اس وقت ان کے پاس ایک بچہ تھا جس کے دونوں نتھنوں سے خون جاری تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ اس بچے کو کیا ہوا؟ انہوں نے فرمایا کہ اس کے گلے آئے ہوئے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنے بچوں کو عذاب میں کیوں مبتلا کرتی ہو؟ تمہارے لئے تو یہی کافی ہے کہ قسط ہندی لے کر اسے پانی میں سات مرتبہ گھولو اور اس کے گلے میں ٹپکا دو، انہوں نے ایسا کر کے دیکھا تو بچہ واقعی ٹھیک ہو گیا۔

حكم دارالسلام: إسناده قوي


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.