الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14453
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا ابن جريج ، ومحمد بن بكر ، اخبرني ابن جريج ، اخبرني محمد بن المنكدر ، قال: سمعت جابر بن عبد الله ، يقول:" قرب لرسول الله صلى الله عليه وسلم خبز ولحم، ثم دعا بوضوء، فتوضا ثم صلى الظهر، ثم دعا بفضل طعامه، فاكل ثم قام إلى الصلاة، ولم يتوضا، ثم دخلت مع عمر، فوضعت له هاهنا جفنة، وقال ابن بكر: امامنا جفنة فيها خبز ولحم، وهاهنا جفنة فيها خبز ولحم، فاكل عمر، ثم قام إلى الصلاة، ولم يتوضا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ:" قُرِّبَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُبْزٌ وَلَحْمٌ، ثُمَّ دَعَا بِوَضُوءٍ، فَتَوَضَّأَ ثُمَّ صَلَّى الظُّهْرَ، ثُمَّ دَعَا بِفَضْلِ طَعَامِهِ، فَأَكَلَ ثُمَّ قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ، وَلَمْ يَتَوَضَّأْ، ثُمَّ دَخَلْتُ مَعَ عُمَرَ، فَوُضِعَتْ لَهُ هَاهُنَا جَفْنَةٌ، وَقَالَ ابْنُ بَكْرٍ: أَمَامَنَا جَفْنَةٌ فِيهَا خُبْزٌ وَلَحْمٌ، وَهَاهُنَا جَفْنَةٌ فِيهَا خُبْزٌ وَلَحْمٌ، فَأَكَلَ عُمَرُ، ثُمَّ قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ، وَلَمْ يَتَوَضَّأْ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کی ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے روٹی اور گوشت پیش کیا گیا پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کا پانی منگوایا اور وضو کر کے نماز ظہر ادا کی، پھر باقی ماندہ کھانا منگوایا اور اسے تناول فرمایا: اور پھر وضو کئے بغیر نماز کے لئے کھڑے ہوئے اسی طرح ایک مرتبہ میں سیدنا عمررضی اللہ عنہ کے یہاں گیا تو ان کے دستر خوان پر ایک پیالہ رکھا ہوا تھا جس میں روٹی اور گوشت تھا اور ایک پیالہ وہاں رکھا گیا اس میں بھی روٹی اور گوشت تھا سیدنا عمررضی اللہ عنہ نے اسے تناول فرمایا: اور نیا وضو کئے بغیر ہی نماز کے لئے کھڑے ہو گئے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.