الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14518
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو عامر ، حدثنا فليح ، حدثنا سعيد بن الحارث ، قال: دخلنا على جابر بن عبد الله وهو يصلي في ثوب واحد ملتحفا به، ورداؤه قريب لو تناوله بلغه، فلما سلم، سالناه عن ذلك، فقال: إنما افعل هذا ليراني الحمقى امثالكم، فيفشوا على جابر رخصة رخصها رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم قال جابر: خرجت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في بعض اسفاره، فجئته ليلة وهو يصلي في ثوب واحد وعلي ثوب واحد فاشتملت به، ثم قمت إلى جنبه، قال:" يا جابر، ما هذا الاشتمال؟ إذا صليت وعليك ثوب واحد، فإن كان واسعا، فالتحف به، وإن كان ضيقا، فاتزر به".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْحَارِثِ ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُلْتَحِفًا بِهِ، وَرِدَاؤُهُ قَرِيبٌ لَوْ تَنَاوَلَهُ بَلَغَهُ، فَلَمَّا سَلَّمَ، سَأَلْنَاهُ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ: إِنَّمَا أَفْعَلُ هَذَا لِيَرَانِي الْحَمْقَى أَمْثَالُكُمْ، فَيُفْشُوا عَلَى جَابِرٍ رُخْصَةً رَخَّصَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ جَابِرٌ: خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ، فَجِئْتُهُ لَيْلَةً وَهُوَ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ وَعَلَيَّ ثَوْبٌ وَاحِدٌ فَاشْتَمَلْتُ بِهِ، ثُمَّ قُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ، قَالَ:" يَا جَابِرُ، مَا هَذَا الِاشْتِمَالُ؟ إِذَا صَلَّيْتَ وَعَلَيْكَ ثَوْبٌ وَاحِدٌ، فَإِنْ كَانَ وَاسِعًا، فَالْتَحِفْ بِهِ، وَإِنْ كَانَ ضَيِّقًا، فَاتَّزِرْ بِهِ".
سعید بن حارث کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کے یہاں گئے وہ ایک کپڑے میں لپٹ کر نماز پڑھ رہے تھے حالانکہ دوسری چادر ان کے اتنے قریب پڑی ہوئی تھی کہ اگر وہ ہاتھ بڑھا کر اسے پکڑنا چاہتے تو ان کا ہاتھ باآسانی پہنچ جاتا جب انہوں نے سلام پھیرا تو ہم نے ان سے یہی مسئلہ پوچھا: انہوں نے فرمایا کہ میں نے یہ اس لئے کیا ہے کہ تم جیسے احمق بھی دیکھ لیں اور جابر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے وہ رخصت لوگوں میں پھیلا دیں جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دے رکھی ہے پھر فرمایا کہ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی سفر پر نکلا میں رات کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ ایک کپڑے میں نماز پڑھ رہے تھے میرے جسم پر بھی ایک ہی کپڑا تھا اس لئے میں بھی اسے جسم پر لپیٹ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں کھڑا ہو گیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جابر رضی اللہ عنہ یہ کیسالپٹنا ہے؟ جب تم نماز پڑھنے لگو اور تمہارے اوپر ایک ہی کپڑا ہوا اور وہ کشادہ ہو تو اسے خوب اچھی طرح لپیٹ لو اور اگر تنگ ہو تو اس کا تہنبد بنا لو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 361، 3008 و 3010، وهذا إسناد حسن من أجل فلیح الخزاعي


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.