(حديث مرفوع) حدثنا يونس بن محمد ، وحجين ، قالا: حدثنا ليث ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم بعثني لحاجة، ثم ادركته، فسلمت عليه، فاشار إلي، فلما فرغ دعاني، فقال:" إنك سلمت علي آنفا وانا اصلي"، وهو موجه حينئذ قبل المشرق.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَحُجَيْنٌ ، قَالَا: حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَنِي لِحَاجَةٍ، ثُمَّ أَدْرَكْتُهُ، فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ، فَأَشَارَ إِلَيَّ، فَلَمَّا فَرَغَ دَعَانِي، فَقَالَ:" إِنَّكَ سَلَّمْتَ عَلَيَّ آنِفًا وَأَنَا أُصَلِّي"، وَهُوَ مُوَجِّهٌ حِينَئِذٍ قِبَلَ الْمَشْرِقِ.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بنو مصطلق کی طرف جاتے ہوئے کسی کام سے بھیج دیا میں واپس آیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ پر نماز پڑھ رہے تھے میں نے بات کرنا چاہی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ سے اشارہ فرما دیا نماز سے فراغت کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے جس کام کے لئے تجھے بھیجا تھا اس کا کیا بنا؟ میں نے جواب اس لئے نہیں دیا تھا کہ میں نماز پڑھ رہا تھا اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا رخ مشرق کی جانب تھا۔