(حديث موقوف) (حديث مرفوع)، قال: وكان يقول:" انا اولى بالمؤمنين من انفسهم، ومن ترك مالا، فلاهله، ومن ترك دينا او ضياعا، فإلي وعلي، وانا اولى بالمؤمنين".(حديث موقوف) (حديث مرفوع)، قَالَ: وَكَانَ يَقُول:" أَنَا أَوْلَى بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ، وَمَنْ تَرَكَ مَالًا، فَلِأَهْلِهِ، وَمَنْ تَرَكَ دَيْنًا أَوْ ضَيَاعًا، فَإِلَيَّ وَعَلَيَّ، وَأَنَا أَوْلَى بِالْمُؤْمِنِينَ".
پھر فرمایا کہ میں مسلمانوں پر ان کی جان سے زیادہ حق رکھتا ہوں جو شخص مال دولت چھوڑ جائے وہ اس کے اہل خانہ کا ہے اور جو شخص قرض یا بچے چھوڑ جائے وہ میرے ذمے ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد قوي، م: 867، وانظر:14334