(حديث مرفوع) حدثنا عبد الصمد ، حدثنا حماد ، عن حميد ، عن ابي المتوكل ، عن جابر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، واصحابه مروا بامراة، فذبحت لهم شاة، واتخذت لهم طعاما، فلما رجع، قالت: يا رسول الله، إنا اتخذنا لكم طعاما، فادخلوا فكلوا، فدخل رسول الله صلى الله عليه وسلم واصحابه، وكانوا لا يبدءون، حتى يبدا النبي صلى الله عليه وسلم، فاخذ النبي صلى الله عليه وسلم لقمة، فلم يستطع ان يسيغها، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" هذه شاة ذبحت بغير إذن اهلها"، فقالت المراة: يا نبي الله، إنا لا نحتشم من آل سعد بن معاذ، ولا يحتشمون منا، ناخذ منهم وياخذون منا.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَصْحَابَهُ مَرُّوا بِامْرَأَةٍ، فَذَبَحَتْ لَهُمْ شَاةً، وَاتَّخَذَتْ لَهُمْ طَعَامًا، فَلَمَّا رَجَعَ، قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا اتَّخَذْنَا لَكُمْ طَعَامًا، فَادْخُلُوا فَكُلُوا، فَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ، وَكَانُوا لَا يَبْدَءُونَ، حَتَّى يَبْدَأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخَذَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لُقْمَةً، فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُسِيغَهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هَذِهِ شَاةٌ ذُبِحَتْ بِغَيْرِ إِذْنِ أَهْلِهَا"، فَقَالَتْ الْمَرْأَةُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، إِنَّا لَا نَحْتَشِمُ مِنْ آلِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ، وَلَا يَحْتَشِمُونَ مِنَّا، نَأْخُذُ مِنْهُمْ وَيَأْخُذُونَ مِنَّا.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے صحابہ کے ساتھ ایک عورت پر گزر ہوا اس نے ان کے لئے بکری ذبح کر کے کھانا تیار کیا جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم واپسی پر وہاں سے گزرے تو وہ کہنے لگی کہ یا رسول اللہ! ہم نے آپ کے لئے کھانا تیار کیا ہے اس لئے اندر آجائیے اور کھانا تناول فرمائیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کے ساتھ اس کے گھر چلے گئے صحابہ کی عادت تھی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے شروع کرنے سے پہلے ہاتھ نہ بڑھاتے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لقمہ لیا لیکن اسے نگل نہ سکے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ بکری اپنے مالک کی اجازت کے بغیر ذبح کی گئی ہے وہ عورت کہنے لگی یا رسول اللہ! ہم لوگ سعد بن معاذ کے گھر والوں سے کوئی تکلف نہیں کرتے اور وہ بھی ہم سے کوئی تکلف نہیں کرتے ہم ان کی چیز لے لیتے ہیں اور وہ ہماری چیز لے لیتے ہیں۔