الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14804
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حسن بن موسى ، اخبرنا ابو شهاب ، عن يحيى بن سعيد ، عن ابي الزبير ، عن جابر بن عبد الله ، قال: جئت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم عام الجعرانة، وهو يقسم فضة في ثوب بلال للناس، فقال رجل: يا رسول الله، اعدل!، فقال:" ويلك، ومن يعدل إذا لم اعدل؟! لقد خبت إن لم اكن اعدل"، فقال عمر: يا رسول الله، دعني اقتل هذا المنافق، فقال:" معاذ الله ان يتحدث الناس اني اقتل اصحابي، إن هذا واصحابه يقرءون القرآن لا يجاوز حناجرهم، او تراقيهم يمرقون من الدين مروق السهم من الرمية".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى ، أَخْبَرَنَا أَبُو شِهَابٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: جِئْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْجِعْرَانَةِ، وَهُوَ يَقْسِمُ فِضَّةً فِي ثَوْبِ بِلَالٍ لِلنَّاسِ، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اعْدِلْ!، فَقَالَ:" وَيْلَكَ، وَمَنْ يَعْدِلُ إِذَا لَمْ أَعْدِلْ؟! لَقَدْ خِبْتُ إِنْ لَمْ أَكُنْ أَعْدِلُ"، فَقَالَ عُمَرُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، دَعْنِي أَقْتُلْ هَذَا الْمُنَافِقَ، فَقَالَ:" مَعَاذَ اللَّهِ أَنْ يَتَحَدَّثَ النَّاسُ أَنِّي أَقْتُلُ أَصْحَابِي، إِنَّ هَذَا وَأَصْحَابَهُ يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ حَنَاجِرَهُمْ، أَوْ تَرَاقِيَهُمْ يَمْرُقُونَ مِنَ الدِّينِ مُرُوقَ السَّهْمِ مِنَ الرَّمِيَّةِ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جعرانہ کے سال میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا آپ اس وقت لوگوں میں چاندی تقسیم کر رہے تھے جو سیدنا بلال کے کپڑے میں پڑی ہوئی تھی ایک آدمی کہنے لگا کہ یا رسول اللہ! عدل کیجیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تجھ پر افسوس، اگر میں ہی عدل نہ کر وں گا تو اور کون کر ے گا اگر میں عدل نہ کر وں تو خسارے میں پڑجاؤں سیدنا عمر کہنے لگے یا رسول اللہ! مجھے اجازت دیجیے کہ اس منافق کی گردن اڑا دوں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اللہ کی پناہ میں آتاہوں کہ لوگ باتیں کرنے لگیں کہ میں اپنے ساتھیوں کو قتل کر وا دیتا ہوں اور یہ اس کے ساتھی قرآن پڑھیں گے لیکن وہ ان کے حلق کے نیچے سے نہیں اترے گا اور یہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 3138، م: 1063، وأبو الزبير صرح بالسماع فيما سيأتي برقم: 14819


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.