الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 15028
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يعقوب , حدثنا ابي , عن ابن إسحاق , حدثني سعيد بن ميناء , عن جابر بن عبد الله , قال: عملنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في الخندق , قال: فكانت عندي شويهة عنز جذع سمينة , قال: فقلت: والله لو صنعناها لرسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: فامرت امراتي , فطحنت لنا شيئا من شعير، وصنعت لنا منه خبزا , وذبحت تلك الشاة، فشويناها لرسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: فلما امسينا واراد رسول الله صلى الله عليه وسلم الانصراف عن الخندق , قال: وكنا نعمل فيه نهارا، فإذا امسينا رجعنا إلى اهلنا، قال: قلت: يا رسول الله , إني قد صنعت لك شويهة كانت عندنا , وصنعنا معها شيئا من خبز هذا الشعير , فاحب ان تنصرف معي إلى منزلي، وإنما اريد ان ينصرف معي رسول الله صلى الله عليه وسلم وحده , قال: فلما قلت له ذلك، قال:" نعم" , ثم" امر صارخا، فصرخ ان انصرفوا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى بيت جابر"، قال: قلت: إنا لله وإنا إليه راجعون، فاقبل رسول الله صلى الله عليه وسلم , واقبل الناس معه , قال: فجلس واخرجناها إليه , قال:" فبرك وسمى ثم اكل , وتواردها الناس , كلما فرغ قوم قاموا وجاء ناس , حتى صدر اهل الخندق عنها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ , حَدَّثَنَا أَبِي , عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ , حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ مِينَاءَ , عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ , قَالَ: عَمِلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْخَنْدَقِ , قَالَ: فَكَانَتْ عِنْدِي شُوَيْهَةُ عَنْزٍ جَذَعٌ سَمِينَةٌ , قَالَ: فَقُلْتُ: وَاللَّهِ لَوْ صَنَعْنَاهَا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَأَمَرْتُ امْرَأَتِي , فَطَحَنَتْ لَنَا شَيْئًا مِنْ شَعِيرٍ، وَصَنَعَتْ لَنَا مِنْهُ خُبْزًا , وَذَبَحَتْ تِلْكَ الشَّاةَ، فَشَوَيْنَاهَا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَلَمَّا أَمْسَيْنَا وَأَرَادَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الِانْصِرَافَ عَنِ الْخَنْدَقِ , قَالَ: وَكُنَّا نَعْمَلُ فِيهِ نَهَارًا، فَإِذَا أَمْسَيْنَا رَجَعْنَا إِلَى أَهْلِنَا، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنِّي قَدْ صَنَعْتُ لَكَ شُوَيْهَةً كَانَتْ عِنْدَنَا , وَصَنَعْنَا مَعَهَا شَيْئًا مِنْ خُبْزِ هَذَا الشَّعِيرِ , فَأُحِبُّ أَنْ تَنْصَرِفَ مَعِي إِلَى مَنْزِلِي، وَإِنَّمَا أُرِيدُ أَنْ يَنْصَرِفَ مَعِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحْدَهُ , قَالَ: فَلَمَّا قُلْتُ لَهُ ذَلِكَ، قَالَ:" نَعَمْ" , ثُمَّ" أَمَرَ صَارِخًا، فَصَرَخَ أَنْ انْصَرِفُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى بَيْتِ جَابِرٍ"، قَالَ: قُلْتُ: إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ، فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَأَقْبَلَ النَّاسُ مَعَهُ , قَالَ: فَجَلَسَ وَأَخْرَجْنَاهَا إِلَيْهِ , قَالَ:" فَبَرَكَ وَسَمَّى ثُمَّ أَكَلَ , وَتَوَارَدَهَا النَّاسُ , كُلَّمَا فَرَغَ قَوْمٌ قَامُوا وَجَاءَ نَاسٌ , حَتَّى صَدَرَ أَهْلُ الْخَنْدَقِ عَنْهَا".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خندق کی کھدائی کر رہے تھے میرے پاس بکری کا ایک چھ ماہ کا بچہ تھا میں نے دل میں سوچا کہ کیوں نہ اسے بھون کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کھانے کا انتظام کر لیں چنانچہ میں نے اپنی بیوی سے کہا اس نے کچھ جو پیسے اور اس سے روٹیاں پکائیں اور بکری ذبح کی جسے ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بھون لیا۔ جب شام ہوئی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم خندق سے واپسی کا ارادہ کرنے لگے کہ ہم لوگ دن بھر کام کرتے تھے اور شام کو گھر واپس آجاتے تھے میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں نے تھوڑا ساگوشت بھونا ہے جو ہمارے پاس تھا اور اس کے ساتھ جو کی کچھ روٹیاں پکائی ہیں میری خواہش ہے کہ آپ میرے ساتھ میرے گھر چلیں میرا ارادہ یہ تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تنہا میرے ساتھ چلیں گے لیکن جب میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے چلنے کے لئے کہا تو آپ نے فرمایا: اچھا اور ایک منادی کو حکم دیا کہ جس نے پورے لشکر میں اعلان کر وا دیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جابر رضی اللہ عنہ کے گھر چلو میں نے اپنے دل میں انا للہ وانا الیہ راجعون پڑھا اتنے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور سارے لوگ آ گئے اور آ کر بیٹھ گئے ہم نے جو کچھ پکایا تھا وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لا کر رکھ دیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں برکت کی دعا فرمائی اور بسم اللہ پڑھ کر اسے تناول فرمایا: لوگ آتے جاتے تھے اور کھاتے تھے حتی کہ تمام اہل خندق نے سیر ہو کر وہ کھانا کھالیا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ- بنحوه-: 3070، م: 2039، وهذا إسناد حسن من أجل ابن إسحاق، وهو متابع


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.