الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
81. بَابُ مَنْ مَاتَ لَهُ سَقْطٌ
81. اس عورت کا بیان جس کا ادھورا بچہ ضائع ہو جائے
حدیث نمبر: 154
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال‏:‏ وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:‏ ”ما تعدون فيكم الرقوب‏؟‏“ قالوا‏:‏ الرقوب الذي لا يولد له، قال‏:‏ ”لا، ولكن الرقوب الذي لم يقدم من ولده شيئا‏.‏“قَالَ‏:‏ وَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”مَا تَعُدُّونَ فِيكُمُ الرَّقُوبَ‏؟‏“ قَالُوا‏:‏ الرَّقُوبُ الَّذِي لاَ يُولَدُ لَهُ، قَالَ‏:‏ ”لَا، وَلَكِنَّ الرَّقُوبَ الَّذِي لَمْ يُقَدِّمْ مِنْ وَلَدِهِ شَيْئًا‏.‏“
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم رقوب کسے کہتے ہو؟ انہوں نے عرض کیا: جس کی اولاد نہ ہو وہ رقوب ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حقیقتاً لا ولد وہ ہے جس نے کسی اولاد کو آگے نہ بھیجا ہو۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، البر و الصلة، الأدب، باب فضل من يملك نفسه عند الغضب: 2608 و أحمد: 3626 - الصحيحة: 3406»

قال الشيخ الألباني: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 154  
1
فوائد ومسائل:
عربی زبان میں رقوب اس مرد اور عورت کو کہتے ہیں جن کی اولاد زندہ نہ رہتی ہو۔ یہ رقیب سے مأخوذ ہے کیونکہ یہ بھی بچے کے مرنے کا انتظار کرتے ہیں۔ دنیاوی طور پر بلاشبہ رقوب وہی ہے جو لا ولد ہو لیکن یہ بہت بڑے اجر کا مستحق ہونے کی وجہ سے حقیقی معنوں میں اولاد والا ہے۔ کیونکہ اولاد کا دنیاوی فائدہ اس کے اخروی فائدے سے کہیں کم ہے۔ اور جو آخرت کے ثواب سے محروم رہا حقیقتاً وہی محروم اور بے اولاد ہے۔ اس حدیث میں صبر کرنے کی ترغیب بھی ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 154   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.