الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: چوری کے بیان میں
1. بَابُ مَا يَجِبُ فِيهِ الْقَطْعُ
1. جس چوری میں ہاتھ کاٹا جاتا ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 1563
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، عن عبد الله بن عبد الرحمن بن ابي حسين المكي ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا قطع في ثمر معلق، ولا في حريسة جبل، فإذا آواه المراح او الجرين، فالقطع فيما يبلغ ثمن المجن" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ الْمَكِّيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ مُعَلَّقٍ، وَلَا فِي حَرِيسَةِ جَبَلٍ، فَإِذَا آوَاهُ الْمُرَاحُ أَوِ الْجَرِينُ، فَالْقَطْعُ فِيمَا يَبْلُغُ ثَمَنَ الْمِجَنِّ"
حضرت عبداللہ بن عبدالرحمٰن مکی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو میوہ درخت پر لٹکتا ہو، یا جو بکری پہاڑ پر پھرتی ہو، اس کے اٹھا لینے میں ہاتھ نہ کاٹا جائے گا، مگر جب وہ بکری اپنے گھر میں آجائے، یا میوہ کاٹ کر کھانے کو کہیں رکھا جائے، پھر اس کو کوئی چرائے تو ہاتھ کاٹا جائے گا، بشرطیکہ قیمت اس کی ڈھال کے برابر ہو۔ (یعنی تین درہم ہو یا زیادہ ہو)۔

تخریج الحدیث: «مرفوع حسن، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17319، والبيهقي فى «سننه الصغير» برقم: 3278، وانظر: أبو داود: 1710، 4390، والترمذي: 1289، وابن ماجه: 2596، والنسائي: 4961، وأحمد فى «مسنده» برقم: 6936
شیخ سلیم ہلالی اور علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو حسن کہا ہے - الارواء: 2413، فواد عبدالباقي نمبر: 41 - كِتَابُ الْحُدُودِ-ح: 22»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.