الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
193. حَدِيثُ بِلَالِ بْنِ الْحَارِثِ الْمُزَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 15854
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثني قريش بن إبراهيم ، قال: حدثنا عبد العزيز بن الدراوردي ، قال: اخبرني ربيعة بن ابي عبد الرحمن ، قال: سمعت الحارث بن بلال بن الحارث يحدث، عن ابيه ، قال: يا رسول الله، ارايت متعة الحج لنا خاصة ام للناس عامة؟ فقال:" لا بل لنا خاصة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنِي قُرَيْشُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الدَّرَاوَرْدِيُّ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي رَبِيعَةُ بْنُ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَارِثَ بْنَ بِلَالِ بْنِ الْحَارِثِ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ مُتْعَةَ الْحَجِّ لَنَا خَاصَّةً أَمْ لِلنَّاسِ عَامَّةً؟ فَقَالَ:" لَا بَلْ لَنَا خَاصَّةً".
سیدنا بلال بن حارث سے مروی ہے کہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! حج تمتع کا یہ طریقہ ہمارے لئے خاص ہے یا ہمیشہ کے لئے یہی حکم ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں بلکہ ہمارے ساتھ خاص ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف كسابقه


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.