الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
232. حَدِيثُ مُجَمِّعِ بْنِ يَزِيدَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 15939
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حجاج ، قال ابن جريج : اخبرني عمرو بن دينار ، عن هشام بن يحيى اخبره، ان عكرمة بن سلمة بن ربيعة اخبره، ان اخوين من بني المغيرة اعتق احدهما ان لا يغرز خشبا في جداره، فلقيا مجمع بن يزيد الانصاري ورجالا كثيرا، فقالوا: نشهد ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" لا يمنع جار جاره ان يغرز خشبا في جداره"، فقال الحالف: اي اخي، قد علمت انك مقضي لك علي، وقد حلفت، فاجعل اسطوانا دون جداري، ففعل الآخر، فغرز في الاسطوان خشبة , فقال لي عمرو: فانا نظرت إلى ذلك.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ : أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ يَحْيَى أَخْبَرَهُ، أَنَّ عِكْرِمَةَ بْنَ سَلَمَةَ بْنِ رَبِيعَةَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ أَخَوَيْنِ مِنْ بَنِي الْمُغِيرَةِ أَعْتَقَ أَحَدُهُمَا أَنْ لَا يَغْرِزَ خَشَبًا فِي جِدَارِهِ، فَلَقِيَا مُجَمِّعَ بْنَ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيَّ وَرِجَالًا كَثِيرًا، فَقَالُوا: نَشْهَدُ أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا يَمْنَعْ جَارٌ جَارَهُ أَنْ يَغْرِزَ خَشَبًا فِي جِدَارِهِ"، فَقَالَ الْحَالِفُ: أَيْ أَخِي، قَدْ عَلِمْتُ أَنَّكَ مَقْضِيٌّ لَكَ عَلَيَّ، وَقَدْ حَلَفْتُ، فَاجْعَلْ أُسْطُوَانًا دُونَ جِدَارِي، فَفَعَلَ الْآخَرُ، فَغَرَزَ فِي الْأُسْطُوَانِ خَشَبَةً , فَقَالَ لِي عَمْرٌو: فَأَنَا نَظَرْتُ إِلَى ذَلِكَ.
عکر مہ بن سلمہ کہتے ہیں کہ بنو مغیرہ کے دو بھائی سیدنا مجمع بن یزید سے ملنے کے لئے آئے (ان میں سے ایک نے قسم کھائی کہ اگر دوسرے نے اس کی دیوار پر شہتیر رکھ لیا تو اس کا غلام آزاد ہو گا) سیدنا مجمع کہنے لگے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کوئی پڑوسی اپنے پڑوسی کی دیوار پر شہتیر نہ رکھے یہ سن کر قسم کھانے والے نے کہا بھائی یہ تو مجھے معلوم ہو گیا کہ شریعت کا فیصلہ تمہارے حق میں ہے اور میں قسم بھی کھاچکا ہوں اب اگر تم میری دیوار پر شہتیر رکھتے ہو تو مجھے غلام آزاد کرنا پڑے گا تم میری دیوار کے پیچھے ایک ستون بنالو چنانچہ دوسرے نے ایساہی کیا اس ستون پر اپنا شہتیر رکھ دیا۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، راجع ما قبله


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.