الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
زکوٰۃ کے مسائل
15. باب لِمَنْ تَحِلُّ لَهُ الصَّدَقَةُ:
15. صدقہ لینا کس کے لئے درست ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 1678
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، اخبرنا شريك، عن حكيم بن جبير، عن محمد بن عبد الرحمن بن يزيد، عن ابيه، عن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "من سال عن ظهر غنى، جاء يوم القيامة وفي وجهه خموش او كدوح او خدوش". قيل: يا رسول الله، وما الغنى؟ قال:"خمسون درهما او قيمتها من الذهب".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ سَأَلَ عَنْ ظَهْرِ غِنًى، جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَفِي وَجْهِهِ خُمُوشٌ أَوْ كُدُوحٌ أَوْ خُدُوشٌ". قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا الْغِنَى؟ قَالَ:"خَمْسُونَ دِرْهَمًا أَوْ قِيمَتُهَا مِنْ الذَّهَبِ".
سیدنا عبدالله بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو غنی ہوتے ہوئے مانگے وہ قیامت کے دن چہرے پر زخموں کے نشان لئے ہوئے آئے گا، عرض کیا گیا: مالداری کی حد کیا ہے؟ فرمایا: پچاس درہم یا اسی کے مساوی سونا۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1680]»
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 1626]، [ترمذي 650]، [نسائي 2591]، [ابن ماجه 1840]، [أبويعلی 5217، وغيرهم]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1677)
یعنی جس کے پاس 50 درہم یا اتنی ہی قیمت کا سونا ہو تو وہ غنی ہے اور اس کو مانگنا جائز نہیں۔
خموش، خدوش، کدوح سب کے معنی تقریباً ایک ہیں، بعض لوگوں نے کہا خموش: کھال چھلنا ناخون سے، خدوش: کھال چھلنا لکڑی سے، اور کدوح: کھال چھلنا دانتوں سے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.