الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
The Book of Hajj
111. بَابُ الْقَلاَئِدِ مِنَ الْعِهْنِ:
111. باب: اون کے ہار بٹنا۔
(111) Chapter. The garlands made from coloured wool.
حدیث نمبر: 1705
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا عمرو بن علي، حدثنا معاذ بن معاذ، حدثنا ابن عون، عن القاسم، عن ام المؤمنين رضي الله عنها، قالت:" فتلت قلائدها من عهن كان عندي".(موقوف) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ الْقَاسِمِ، عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ:" فَتَلْتُ قَلَائِدَهَا مِنْ عِهْنٍ كَانَ عِنْدِي".
ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے معاذ بن معاذ نے بیان کیا، ان سے ابن عون نے بیان کیا، ان سے قاسم نے بیان کیا، ان سے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میرے پاس جو اون تھی ان کے ہار میں نے قربانی کے جانوروں کے لیے خود بٹے تھے۔

Narrated `Aisha: I twisted the garlands of the Hadis from the wool which was with me.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 26, Number 762



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1705  
1705. اُ م المومنین حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں نے قربانیوں کے قلادے اس اون سے بنائے تھے جو میرے پاس موجود تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1705]
حدیث حاشیہ:
اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ قربانی کے جانوروں کے گلوں میں اون کی رسیوں کے ہار ڈالنا سنت ہے اور یہ اونٹ گائے بکری سب کے لیے ہے جو جانور بھی قربانی کئے جاتے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1705   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1705  
1705. اُ م المومنین حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں نے قربانیوں کے قلادے اس اون سے بنائے تھے جو میرے پاس موجود تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1705]
حدیث حاشیہ:
(1)
عهن رنگین اون کو کہتے ہیں۔
(2)
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ قربانی کے ہار وغیرہ زمینی پیداوار کپاس اور اس قسم کی دیگر اشیاء سے تیار کیے جائیں جیسا کہ حضرت ربیعہ اور امام مالک سے منقول ہے۔
امام بخاری ؒ نے ان کی تردید فرمائی کہ قربانیوں کے ہار اون اور پشم وغیرہ سے بنائے جا سکتے ہیں۔
یہ ہار بطور تعظیم اور علامت کے ہوتے ہیں تاکہ راستے میں لوگ ان سے تعرض نہ کریں۔
(فتح الباري: 692/3)
کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قلادہ پہنے ہوئے جانوروں کو قیام امن کا ذریعہ بنایا ہے اور ان کی عزت و احترام کا ہمیں حکم دیا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1705   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.