الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
473. حَدِیث اَبِی رَیحَانَةَ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 17214
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عتاب ، قال: حد?نا عبد الله يعني ابن المبارك ، قال: حدثنا حيوة بن شريح ، اخبرني عياش بن عباس القتباني ، عن ابي الحصين الحجري انه اخبره، انه وصاحبا له يلزمان ابا ريحانة يتعلمان منه خيرا، قال: فحضر صاحبي يوما ولم احضر، فاخبرني صاحبي انه سمع ابا ريحانة ، يقول: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم حرم عشرة: الوشر، والوشم، والنتف، ومكامعة الرجل الرجل ليس بينهما ثوب، ومكامعة المراة بالمراة ليس بينهما ثوب، وخطي حرير على اسفل الثوب، وخطي حرير على العاتقين، والنمر يعني جلدة النمر، والنهبة، والخاتم إلا لذي سلطان" .حَدَّثَنَا عَتَّابٌ ، قَالَ: حَدَّ?َنَا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ الْمُبَارَكِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ ، أَخْبَرَنِي عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيُّ ، عَنْ أَبِي الْحُصَيْنِ الْحَجْرِيِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ وَصَاحِبًا لَهُ يَلْزَمَانِ أَبَا رَيْحَانَةَ يَتَعَلَّمَانِ مِنْهُ خَيْرًا، قَالَ: فَحَضَرَ صَاحِبِي يَوْمًا وَلَمْ أَحْضُرْ، فَأَخْبَرَنِي صَاحِبِي أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا رَيْحَانَةَ ، يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّمَ عَشْرَةً: الْوَشْرَ، وَالْوَشْمَ، وَالنَّتْفَ، وَمُكَامَعَةَ الرَّجُلِ الرَّجُلَ لَيْسَ بَيْنَهُمَا ثَوْبٌ، وَمُكَامَعَةَ الْمَرْأَةِ بِالْمَرْأَةِ لَيْسَ بَيْنَهُمَا ثَوْبٌ، وَخَطَّيْ حَرِيرٍ عَلَى أَسْفَلِ الثَّوْبِ، وَخَطَّيْ حَرِيرٍ عَلَى الْعَاتِقَيْنِ، وَالنَّمِرَ يَعْنِي جِلْدَةَ النَّمِرِ، وَالنُّهْبَةَ، وَالْخَاتَمَ إِلَّا لِذِي سُلْطَانٍ" .
ابوالحصین ہیثم کہتے ہیں کہ حضرت میں اور میرا ایک دوست ابوریحانہ کے ساتھ چمٹے رہتے اور ان سے علم حاصل کرتے تھے، ایک دن میرا ساتھی مسجد پہنچ گیا، میں نہیں پہنچ سکا، میرے ساتھی نے بعد میں مجھے بتایا کہ اس نے سیدنا ابوریحانہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دس چیزوں سے منع فرمایا ہے۔ دانتوں کو باریک کرنے سے، جسم گودنے سے، بال نوچنے سے، ایک مرد کے دوسرے مرد کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے ایک ہی برتن سے منہ لگانے سے، ایک عورت کے دوسری عورت کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے ایک ہی برتن کے ساتھ منہ لگانے سے، کپڑے کے نچلے حصے میں نقش و نگار کی طرح ریشم لگانے سے، کندھوں پر عجمیوں کی طرح ریشمی کپڑے ڈالنے سے، لوٹ مار سے، چیتوں کی کھال کے پالانوں پر سواری کرنے سے اور بادشاہ کے علاوہ کسی اور کے انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون النهي عن اتخاذ الأعلام من الحرير أسفل الثياب، والنهي عن البوس الخاتم إلا الذى سلطان، وهذا إسناد ضعيف لجهالة حال أبى عامر


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.