الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
حدیث نمبر: 1732
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا ابو معاوية محمد بن خازم، عن الحسن بن عمرو، عن مهران ابي صفوان، عن ابن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من اراد الحج فليتعجل".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ، عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ مِهْرَانَ أَبِي صَفْوَانَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَرَادَ الْحَجَّ فَلْيَتَعَجَّلْ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص حج کا ارادہ کرے تو اسے جلدی انجام دے لے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6501)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/المناسک 1 (2883)، مسند احمد (1/225، 323، 355)، سنن الدارمی/الحج 1 (1825) (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: کیونکہ تاخیر کی صورت میں اسے مختلف رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اور وہ ایک فرض کا تارک ہو کر اس دنیا سے رخصت ہو گا۔

Narrated Abdullah ibn Abbas: The Prophet ﷺ said: He who intends to perform hajj should hasten to do so.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1728


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (2523)
أخرجه أحمد (1/225 وسنده حسن، أبو صفوان وثقه الحاكم وابن حبان)

   سنن أبي داود1732عبد الله بن عباسأراد الحج فليتعجل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1732  
´باب:۔۔۔۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص حج کا ارادہ کرے تو اسے جلدی انجام دے لے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1732]
1732. اردو حاشیہ: بیہقی کی روایت میں اضافہ ہے کہ نہ معلوم اسے کوئی بیماری آلے یا کوئی اورعارضہ پیش آجائے۔ (السنن الکبری للبیہقی:4/340)بہر حال اس حدیث میں دلیل ہے کہ استطاعت حاصل ہوتے ہی حج فوراً فرض ہو جاتاہے۔زندگی کا کیا اعتبار! نیز قیامت سے پہلے بیت اللہ کا حج موقوف ہو جائے گا اس لیے امن وامان کے حالات کو غنیمت جاننا چاہیے۔اور معقول عذر شرعی کےبغیر اس میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔ البتہ ایک حدیث میں یہ گنجائش ملتی ہے کہ صاحب استطاعت اور صحت مند زیادہ سے زیادہ چار سال تک تاخیر کر سکتا ہے پانچویں سال اسے یہ فریضہ ضرور ادا کر لینا چاہیے۔ (صحیح الترغیب:2/42 رقم:1166]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1732   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.