الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
خوف و سفر کی نماز کا بیان
डर ख़ौफ़ और यात्रा की नमाज़
2. قصر نماز دو رکعتیں ہے
“ क़स्र यानि सफ़र की नमाज़ दो रकअतें हैं ”
حدیث نمبر: 174
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
273- مالك عن صالح بن كيسان عن عروة بن الزبير عن عائشة رضي الله عنها زوج النبى صلى الله عليه وسلم انها قالت: فرضت الصلاة ركعتين ركعتين فى السفر والحضر، فاقرت صلاة السفر، وزيد فى صلاة الحضر.273- مالك عن صالح بن كيسان عن عروة بن الزبير عن عائشة رضي الله عنها زوج النبى صلى الله عليه وسلم أنها قالت: فرضت الصلاة ركعتين ركعتين فى السفر والحضر، فأقرت صلاة السفر، وزيد فى صلاة الحضر.
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نماز (پہلے سفر اور حضر میں دو دو رکعتیں فرض ہوئی تھی پھر سفر والی نماز تو اپنے حال پر) باقی رکھی گئی اور حضر کی نماز میں اضافہ کر دیا گیا۔
नबी सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम की पत्नी हज़रत आयशा रज़ि अल्लाहु अन्हा से रिवायत है कि नमाज़ पहले सफ़र में और रहने वालों पर दो दो रकअतें ही फ़र्ज़ हुई थी फिर सफ़र वाली नमाज़ छोड़ कर रहने वालों की नमाज़ बढ़ा दी गई।

تخریج الحدیث: «273- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 146/1 ح 333، ك 9 ب 2 ح 8 وقال: هذا حديث صحيح الإسناد عند جماعة أهل النقل) التمهيد 293/16، الاستذكار: 304، و أخرجه البخاري (350) مسلم (685) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

   صحيح البخاري350 عائشةفرض الله الصلاة حين فرضها ركعتين ركعتين في الحضر والسفر، فاقرت صلاة السفر، وزيد في صلاة الحضر
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم174 عائشةفرضت الصلاة ركعتين ركعتين فى السفر والحضر، فاقرت صلاة السفر، وزيد فى صلاة الحضر
   بلوغ المرام341 عائشةاول ما فرضت الصلاة ركعتين فاقرت صلاة السفر واتمت صلاة الحضر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 341  
´مسافر اور مریض کی نماز کا بیان`
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ابتداء میں دو رکعت فرض کی گئی تھیں (سفر و حضر میں جتنی نماز فرض کی گئی وہ دو رکعت تھی) پھر سفر کی نماز کو برقرار رکھا گیا (یعنی دو رکعات) اور حضر کی نماز کو پورا کر دیا گیا (یعنی چار رکعات) (بخاری و مسلم) اور بخاری کی ایک روایت میں ہے کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کی تو چار رکعت فرض کر دی گئیں اور سفر کی نماز پہلی حالت پر برقرار رکھی گئی۔ احمد نے اتنا اضافہ کیا ہے سوائے نماز مغرب کے کیونکہ وہ دن کے وتر ہیں اور بجز صبح کی نماز کیونکہ اس نماز میں قرآت لمبی کی جاتی ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 341»
تخریج:
«أخرجه البخاري، الصلاة، باب كيف فرضت الصلوات في الإسراء، حديث:350، ومسلم، صلاة المسافرين، باب صلاة المسافرين وقصرها، حديث:685، وحديث ((ثم هاجر....)) أخرجه البخاري، حديث: 3935، وحديث ((إلا المغرب فإنها وترالنهار)) أخرجه أحمد:6 /241، 272 وهو حديث صحيح.»
تشریح:
1. اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ ابتدا میں حضر و سفر کی نماز دو دو رکعت فرض تھی‘ بعد میں سفر کی نماز کو اپنی حالت پر رکھا گیا‘ البتہ حضر کی نماز میں دو رکعتوں کا مزید اضافہ کر دیا گیا۔
2. قرآن مجید میں نماز قصر کا جو بیان ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سفر میں قصر نماز پڑھنا جائز ہے‘ واجب نہیں۔
3.امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا مسلک ہے کہ سفر میں قصر واجب ہے جبکہ امام احمد اور امام شافعی; وغیرہ اسے سنت قرار دیتے ہیں اور اسے رخصت پر محمول کرتے ہیں اور یہی قول راجح ہے۔
4. سنن دارقطنی میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ دوران سفر میں نے پوری نماز پڑھی۔
آپ کو جب اس کی خبر دی تو آپ نے میری تحسین کی۔
(سنن الدارقطني:۲ / ۱۸۸‘ وسنن الکبرٰی للبیھقي:۳ / ۱۴۲) شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی اتباع میں حافظ ابن قیم رحمہ اللہ اور دیگر متاخرین نے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے جو کہ صحیح موقف ہے جبکہ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے اسے حسن کہا ہے۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (زاد المعاد بتحقیق شعیب الأرنؤوط و عبدالقادر الأرنؤوط:۱ / ۴۴۷. ۴۵۵)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 341   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.