الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
59. بَابُ مَا يُنَّقَى مِنَ الشُّؤْمِ
59. جس کی نحوست سے بچنا چاہیے
حدیث نمبر: 1779
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني مالك، عن يحيى بن سعيد ، انه قال: جاءت امراة إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله دار سكناها والعدد كثير، والمال وافر فقل العدد وذهب المال، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " دعوها ذميمة" وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّهُ قَالَ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ دَارٌ سَكَنَّاهَا وَالْعَدَدُ كَثِيرٌ، وَالْمَالُ وَافِرٌ فَقَلَّ الْعَدَدُ وَذَهَبَ الْمَالُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " دَعُوهَا ذَمِيمَةً"
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ ایک عورت آئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس، بولی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ایک گھر تھا جس میں ہم جاکر رہے ہیں، ہماری گنتی بھی زیادہ تھی، اور مال بھی تھا، پھر گنتی بھی کم ہوگئی (یعنی لوگ مر گئے) اور مال میں بھی نقصان ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چھوڑ دے تو اس (گھر) کو (جبکہ تو اس کو) بُرا (جانتی ہے)۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح لغيره، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 3924، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16618، بخاري فى «الادب المفرد» برقم: 918، فواد عبدالباقي نمبر: 54 - كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ-ح: 23»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.