الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
حج اور عمرہ کے بیان میں
22. باب في أَكْلِ لَحْمِ الصَّيْدِ لِلْمُحْرِمِ إِذَا لَمْ يَصِدْ هُوَ:
22. محرم جب خود شکار نہ کرے تو شکار کا گوشت کھا سکتا ہے
حدیث نمبر: 1866
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن عيسى، حدثنا حماد بن زيد، عن صالح بن كيسان، عن عبيد الله بن عبد الله، عن ابن عباس، عن الصعب بن جثامة، ان النبي صلى الله عليه وسلم اتي بلحم حمار وحش، فرده وقال:"إنا حرم لا ناكل الصيد".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِلَحْمِ حِمَارِ وَحْشٍ، فَرَدَّهُ وَقَالَ:"إِنَّا حُرُمٌ لَا نَأْكُلُ الصَّيْدَ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت پیش کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو واپس کر دیا اور فرمایا کہ: ہم احرام کی حالت میں ہیں، شکار نہیں کھا سکتے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1870]»
اس روایت کی سند صحیح ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1824]، [مسلم 1193]، [ترمذي 849]، [نسائي 2818]، [ابن ماجه 3090]، [ابن حبان 136، 3967]، [الحميدي 801]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1865)
اس ہدیہ گوشت کو لینے اور کھانے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لئے انکار کر دیا کہ وہ شکار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدیہ کرنے کی نیّت سے کیا گیا تھا، جیسا کہ آگے آ رہا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.