الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
786. بَقِيَّةُ حَدِيثِ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 19374
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى ، حدثنا شعبة ، حدثنا سماك ، عن مري بن قطري ، عن عدي بن حاتم ، قال: قلت: يا رسول الله، إن ابي كان يصل الرحم، ويقري الضيف، ويفعل كذا، قال:" إن اباك اراد شيئا فادركه" . قال: قال: قلت: يا رسول الله، ارمي الصيد، ولا اجد ما اذكيه به إلا المروة والعصا؟ قال: " امر الدم بما شئت، ثم اذكر اسم الله عز وجل" . قلت: طعام ما ادعه إلا تحرجا؟ قال: " ما ضارعت فيه نصرانية، فلا تدعه" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا سِمَاكٌ ، عَنْ مُرَيِّ بْنِ قَطَرِيٍّ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أَبِي كَانَ يَصِلُ الرَّحِمَ، وَيَقْرِي الضَّيْفَ، وَيَفْعَلُ كَذَا، قَالَ:" إِنَّ أَبَاكَ أَرَادَ شَيْئًا فَأَدْرَكَهُ" . قَالَ: قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرْمِي الصَّيْدَ، وَلَا أَجِدُ مَا أُذَكِّيهِ بِهِ إِلَّا الْمَرْوَةَ وَالْعَصَا؟ قَالَ: " أَمَرَّ الدَّمَ بِمَا شِئْتَ، ثُمَّ اذْكُرْ اسْمَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ" . قُلْتُ: طَعَامٌ مَا أَدَعُهُ إِلَّا تَحَرُّجًا؟ قَالَ: " مَا ضَارَعْتَ فِيهِ نَصْرَانِيَّةً، فَلَا تَدَعْهُ" .
حضرت عدی سے مروی ہے کہ ایک میں نے بارگارہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ! میرے والد صاحب صلہ رحمی اور فلاں فلاں کام کرتے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے باپ کا ایک مقصد (شہرت ') تھا جو اس نے پالیا۔ حضرت عدی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ! ہم جب شکار کرتے ہیں تو بعض اوقات چھری نہیں ملتی صرف نوکیلے پتھریالاٹھی کی تیزدھارہوتی ہے تو کیا کریں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کا نام لے کر جس چیز سے بھی چاہوخون بہادو۔ میں نے عرض کیا کہ میں آپ سے اس کھانے کے متعلق پوچھتاہوں جو میں صرف مجبوری کے وقت چھوڑوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی ایسی چیز مت چھوڑو جس میں تم عیسائیت کے مشابہہ معلوم ہو۔

حكم دارالسلام: قوله :إن أباك أراد شيئا فأدركه حسن، وقوله: أمر الدم بما شئت ….. صحيح، وهذا إسناد ضيعف لجهالة مري بن قطري


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.