الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جمعہ کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Friday
10. باب ذِكْرِ الْخُطْبَتَيْنِ قَبْلَ الصَّلاَةِ وَمَا فِيهِمَا مِنَ الْجَلْسَةِ:
10. باب: نماز جمعہ سے پہلے دونوں خطبوں کا ذکر اور ان دونوں کے درمیان بیٹھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1994
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عبيد الله بن عمر القواريري ، وابو كامل الجحدري ، جميعا عن خالد ، قال ابو كامل: حدثنا خالد بن الحارث، حدثنا عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب يوم الجمعة قائما، ثم يجلس، ثم يقوم، قال: كما يفعلون اليوم ".وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ ، وَأَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، جميعا عَنْ خَالِدٍ ، قَالَ أَبُو كَامِلٍ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ قَائِمًا، ثُمَّ يَجْلِسُ، ثُمَّ يَقُومُ، قَالَ: كَمَا يَفْعَلُونَ الْيَوْمَ ".
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کے دن کھڑے ہوکر خطبہ ارشاد فرماتے، پھر (تھوڑی دیر) بیٹھ جاتے، پھر کھڑے ہوجاتے۔کہا: جس طرح آجکل (خطبہ دینے والے) کرتے ہیں۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن کھڑے ہو کرخطبہ ارشاد فرماتے پھر بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہو جاتے،جیسا کہ آج کل کرتے ہو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 861

   صحيح البخاري920عبد الله بن عمريخطب قائما ثم يقعد ثم يقوم كما تفعلون الآن
   صحيح البخاري928عبد الله بن عمريخطب خطبتين يقعد بينهما
   صحيح مسلم1994عبد الله بن عمريخطب يوم الجمعة قائما ثم يجلس ثم يقوم قال كما يفعلون اليوم
   جامع الترمذي506عبد الله بن عمريخطب يوم الجمعة ثم يجلس ثم يقوم فيخطب
   سنن أبي داود1092عبد الله بن عمريخطب خطبتين كان يجلس إذا صعد المنبر حتى يفرغ أراه قال المؤذن ثم يقوم فيخطب ثم يجلس فلا يتكلم ثم يقوم فيخطب
   سنن النسائى الصغرى1417عبد الله بن عمركان يخطب الخطبتين وهو قائم وكان يفصل بينهما بجلوس
   سنن ابن ماجه1103عبد الله بن عمريخطب خطبتين يجلس بينهما جلسة زاد بشر وهو قائم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1092  
´امام جب منبر پر چڑھے تو پہلے اس پر بیٹھے۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (جمعہ کے دن) دو خطبہ دیتے تھے وہ اس طرح کہ آپ منبر پر چڑھنے کے بعد بیٹھتے تھے یہاں تک کہ مؤذن فارغ ہو جاتا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوتے اور خطبہ دیتے، پھر (تھوڑی دیر) خاموش بیٹھتے پھر کھڑے ہو کر خطبہ دیتے۔ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1092]
1092۔ اردو حاشیہ:
➊ جمعہ میں منبر پر کھڑے ہو کر خطبہ دینا مستحب ہے۔ بلاعذر خطبہ بیٹھ کر دینا ناجائز ہے۔ دونوں خطبوں کے درمیان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بیٹھنا مختصر سا ہوتا تھا۔
➋ خطبے عددی اعتبار سے دو ہیں تین نہیں۔ مسنون خطبوں سے پہلے تقریر یا بیان وغیرہ اس عدد کو بڑھا دیتا ہے، اس لئے جائز نہیں۔ یہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے انحراف ہے۔ جب کہ ضرورت سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کرنے کی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1092   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1103  
´جمعہ کے خطبہ کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دو خطبہ دیتے تھے، اور دونوں کے درمیان کچھ دیر بیٹھتے تھے۔ بشر بن مفضل نے اپنی روایت میں اضافہ کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (خطبہ دیتے وقت) کھڑے ہوتے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1103]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جمعے کے دو خطبے ہوتے ہیں۔

(2)
خطبہ کھڑے ہوکردینا چاہیے۔
الا یہ کہ کوئی معقول عذر ہو۔

(3)
دوخطبوں کے درمیان فاصلہ کرنے کے لئے تھوڑا سا بیٹھنا چاہیے۔

(4)
دونوں خطبوں میں وعظ اور نصیحت کرنی چاہیے۔
حضرت جابر بن سمرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا۔
نبی کریمﷺ دو خطبے ارشاد فرماتے تھے۔
ان کے درمیان بیٹھتے تھے۔ (خطبوں میں)
قرآن مجید کی تلاوت کرتے اور لوگوں کونصیحت کرتے تھے۔ (صحیح المسلم، الجمعة، باب الذکر الخطبتین قبل الصلاۃ وما فیھا من الجلسة، حدیث: 862)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1103   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.