الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
نماز کے احکام و مسائل
51. نمازِ سفر دو رکعت اور نمازِ خوف ایک رکعت کی فرضیت
حدیث نمبر: 202
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا المخزومی، نا ابو عوانة، عن بکیر بن الاخنس، عن مجاهد عن ابن عباس قال: فرض اللٰه علٰی لسان نبیکم: صلاة الحضر اربعا والسفر رکعتین، والخوف رکعة.اَخْبَرَنَا الْمَخْزُوْمِیُّ، نَا اَبُوْ عَوَانَةَ، عَنْ بُکَیْرِ بْنِ الْاَخْنَسِ، عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: فَرَضَ اللّٰهُ عَلٰی لِسَانِ نَبِیِّکُمْ: صَلَاةَ الْحَضْرِ اَرْبَعًا وَالسَّفَرَ رَکْعَتَیْنِ، وَالْخَوْفَ رَکْعَةً.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، اللہ نے تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی نماز حضر چار رکعت، نماز سفر دو رکعت اور نماز خوف ایک رکعت فرض کی۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبله.»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 202  
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، اللہ نے تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی نماز حضر چار رکعت، نماز سفر دو رکعت اور نماز خوف ایک رکعت فرض کی۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:202]
فوائد:
معلوم ہوا سفر میں دو رکعت پڑھنا فرض ہے اور حالت خوف میں ایک رکعت پڑھنا فرض ہے۔
صلاۃ الخوف سے مراد وہ نماز ہے جو خوف (جنگ) کی حالت میں پڑھی جاتی ہے۔ جبکہ اسلامی لشکر کفار کے مقابلے میں ہوں۔ مذکورہ بالا حدیث میں ہے کہ حالت خوف میں ایک رکعت فرض ہے۔ یہ کم از کم کی بات ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ رکعات بھی ثابت ہیں۔ جیسا کہ صحیح بخاری میں ہے: نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کے ایک گروہ کو (نماز خوف کی) دو رکعتیں پڑھائیں۔ پھر سلام پھیر دیا، پھر دوسروں کو دو رکعتیں پڑھائیں اور سلام پھیر دیا۔ (بخاري، رقم: 4136۔ سنن نسائي، رقم: 1552)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 202   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.