الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: وضو کے بیان میں
The Book of Wudu (Ablution)
48. بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ:
48. باب: موزوں پر مسح کرنے کے بیان میں۔
(48) Chapter. To pass wet hands over Khuffain [two leather socks covering the ankles].
حدیث نمبر: 204
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو نعيم، قال: حدثنا شيبان، عن يحيى، عن ابي سلمة، عن جعفر بن عمرو بن امية الضمري، ان اباه اخبره، انه راى النبي صلى الله عليه وسلم" يمسح على الخفين"، وتابعه حرب بن شداد، وابان، عن يحيى.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ، أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَمْسَحُ عَلَى الْخُفَّيْنِ"، وَتَابَعَهُ حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ، وَأَبَانُ، عَنْ يَحْيَى.
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، کہا ہم سے شیبان نے یحییٰ کے واسطے سے نقل کیا، وہ ابوسلمہ سے، انہوں نے جعفر بن عمرو بن امیہ الضمری سے نقل کیا، انہیں ان کے باپ نے خبر دی کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا۔ اس حدیث کی متابعت میں حرب اور ابان نے یحییٰ سے حدیث نقل کی ہے۔


Hum se Abu Nu’aim ne bayan kiya, kaha hum se Shaibaan ne Yahya ke waaste se naql kiya, woh Abu Salamah se, unhon ne Ja’far bin ’Amr bin Umaiyah Az-Zamri se naql kiya, unhein un ke baap ne khabar di ke unhon ne Rasoolullah Sallallahu Alaihi Wasallam ko mozon par masah karte huwe dekha. Is Hadees ki Mutaba’at mein Harb aur Abaan ne Yahya se Hadees naql ki hai.

Narrated Ja`far bin `Amr bin Umaiya Ad-Damri: My father said, "I saw the Prophet passing wet hands over his Khuffs (socks made from thick fabric or leather)."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 4, Number 203


   صحيح البخاري204عمرو بن أميةيمسح على الخفين
   صحيح البخاري205عمرو بن أميةيمسح على عمامته وخفيه
   سنن النسائى الصغرى119عمرو بن أميةتوضأ ومسح على الخفين
   سنن ابن ماجه562عمرو بن أميةيمسح على الخفين والعمامة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:204  
204. حضرت عمرو بن امیہ ضمری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے نبی اکرم ﷺ کو موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ یحییٰ بن ابی کثیر سے روایت کرنے میں حضرت حرب بن شداد اور ابان بن یزید العطار نے حضرت شیبان بن عبدالرحمٰن کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:204]
حدیث حاشیہ:

امام بخاری ؒ موزوں پر مسح کرنے کے اثبات کے لیے متعدد احادیث لائے ہیں، لیکن توقیت مسح یعنی اس کی مدت کے متعلق کوئی حدیث نہیں لائے، حالانکہ جمہور علماء اس کے قائل ہیں صرف امام مالک ؒ کے متعلق ایک قول نقل ہوا ہے کہ انسان جب تک موزے نہ اتارے مسح کرتا رہے۔
حضرت عمرؓ سے بھی اس جیسا قول نقل ہوا ہے۔
توقیت مسح کے متعلق حضرت علی ؒ اور حضرت صفوان بن عسال ؓ سے مروی احادیث درج ذیل ہیں۔
حضرت شریح بن ہانی نے حضرت عائشہ ؓ سے موزوں پر مسح کرنے کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے فرمایا:
حضرت علی ؓ کے پاس جاؤ وہ مجھ سے زیادہ اس کے متعلق معلومات رکھتے ہیں، کیونکہ وہ سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رہا کرتے تھے۔
جب ان سے دریافت کیا گیا تو انھوں نے فرمایا:
رسول اللہ ﷺ نے مسافر کے لیے مسح کی مدت تین دن اور تین رات اور مقیم کے لیے ایک دن اور ایک رات مقرر فرمائی ہے۔
(صحیح مسلم، الطهارة، حدیث: 639 (267)
بعض مخصوص حالات یا جنگی ضرورت کے پیش نظر سات روز تک مسح کرنے کی گنجائش بھی موجود ہے۔
(سنن ابن ماجة، الطهارة، حدیث: 558)

حضرت صفوان بن عسال ؓ کہتے ہیں ہمیں رسول اللہ ﷺ نے حکم فرمایا کہ جب ہم وضو کی حالت میں موزے پہن لیں تو تین دن سفر میں اور ایک دن اقامت میں ان پر مسح کر سکتے ہیں۔
(صحیح ابن خزیمة: 99/1)
ان کے علاوہ ابو بکرہ ؓ سے بھی اس کے متعلق ایک حدیث مروی ہے جس کی تصحیح امام شافعی ؒ وغیرہ نے کی ہے۔
(فتح الباری: 405/1)

یہ بھی واضح رہے کہ موزوں پر مسح کرنے کا جواز وضو کے ساتھ خاص ہے، غسل کے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
یعنی حالت جنابت اور ضرورت غسل میں موزوں پر مسح کرنا جائز نہیں۔
جیسا کہ حضرت صفوان بن عسال مرادی سے مروی حدیث میں اس کی صراحت ہے اور امام ابن خزیمہ ؒ نے اس پر ایک مستقل عنوان بھی قائم کیا ہے۔
موزوں پر مسح کی رخصت اس حدث میں ہے جو وضو کا باعث ہو اور جو حدث غسل کا باعث ہو اس میں مسح کرنے کی رخصت نہیں۔
حضرت زر بن حبیش کہتے ہیں کہ میں حضرت صفوان بن عسال مرادی ؓ کے پاس آیا اور اس سے موزوں پر مسح کرنے کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ ہم سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ہوتے تھے آپ نے ہمیں حکم دیا کہ تین دن اپنے موزے نہ اتاریں، لیکن جنابت میں ایسی اجازت نہ تھی۔
البتہ بول و براز نیند کے وقت یہ رخصت برقرار رہتی (صحیح ابن خزیمة: 98/1, 99)

متابعت میں ذکر کردہ حرب بن شداد کی روایت سنن نسائی (حدیث 119)
میں اور ابان بن یزید العطاء کی روایت (مسند أحمد: 179/4)
میں موصولاً بیان ہوئی ہے۔
(فتح الباری: 402/1)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 204   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.