الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
845. بَقِيَّةُ حَدِيثِ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 20529
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سريج ، ويونس ، قالا: حدثنا حماد يعني ابن زيد ، حدثنا ايوب ، عن ابي قلابة ، عن مالك بن الحويرث الليثي ، قال: قدمنا على النبي صلى الله عليه وسلم ونحن شببة، قال: فاقمنا عنده نحوا من عشرين ليلة، فقال لنا: " لو رجعتم إلى بلادكم وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم رحيما، فعلمتموهم قال سريج: وامرتموهم ان يصلوا صلاة كذا في حين كذا"، قال يونس:" ومروهم فليصلوا صلاة كذا في حين كذا وصلاة كذا في حين كذا، فإذا حضرت الصلاة فليؤذن لكم احدكم، وليؤمكم اكبركم" .حَدَّثَنَا سُرَيْجٌ ، وَيُونُسُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ اللَّيْثِيِّ ، قَالَ: قَدِمْنَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ، قَالَ: فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ نَحْوًا مِنْ عِشْرِينَ لَيْلَةً، فَقَالَ لَنَا: " لَوْ رَجَعْتُمْ إِلَى بِلَادِكُمْ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِيمًا، فَعَلَّمْتُمُوهُمْ قَالَ سُرَيْجٌ: وَأَمَرْتُمُوهُمْ أَنْ يُصَلُّوا صَلَاةَ كَذَا فِي حِينِ كَذَا"، قَالَ يُونُسُ:" وَمُرُوهُمْ فَلْيُصَلُّوا صَلَاةَ كَذَا فِي حِينِ كَذَا وَصَلَاةَ كَذَا فِي حِينِ كَذَا، فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلَاةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ، وَلْيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ" .
حضرت مالک بن حویرث سے مروی ہے کہ ہم چند نوجوان جو تقریبا ہم عمر تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور بیس راتیں آپ کے ہاں قیام پذیر رہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بڑے مہربان اور نرم دل تھے آپ نے محسوس کیا کہ اب ہمیں اپنے گھر والوں سے ملنے کا اشتیاق پیدا ہورہا ہے آپ نے ہم سے پوچھا کہ اپنے پیچھے گھر میں کسے چھوڑ کر آئے ہو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اب اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ جاؤ وہیں پر رہو اور انہیں تعلیم دو اور نہیں بتاؤ کہ جب نماز کا وقت آجائے تو ایک شخص کو اذان دینی چاہیے جو سب سے بڑا ہو اس کو امامت کرنی چاہیے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 685، م: 674


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.