الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: نماز کے بیان میں
16. بَابُ إِتْمَامِ الْمُصَلِّي مَا ذَكَرَ إِذَا شَكَّ فِي صَلَاتِهِ
16. جب نمازی کو شک ہو جائے تو اپنی یاد پر نماز تمام کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 213
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، عن عفيف بن عمرو السهمي ، عن عطاء بن يسار ، انه قال: سالت عبد الله بن عمرو بن العاص ، وكعب الاحبار ، عن الذي يشك في صلاته فلا يدري كم صلى، اثلاثا ام اربعا؟ فكلاهما قال: " ليصل ركعة اخرى، ثم ليسجد سجدتين وهو جالس" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ عَفِيفِ بْنِ عَمْرٍو السَّهْمِيِّ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنَّهُ قَالَ: سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ، وَكَعْبَ الْأَحْبَارِ ، عَنِ الَّذِي يَشُكُّ فِي صَلَاتِهِ فَلَا يَدْرِي كَمْ صَلَّى، أَثَلَاثًا أَمْ أَرْبَعًا؟ فَكِلَاهُمَا قَالَ: " لِيُصَلِّ رَكْعَةً أُخْرَى، ثُمَّ لِيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ"
حضرت عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص اور سیدنا کعب بن احبار رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اس شخص کے متعلق پوچھا جو اپنی نماز میں شک کرے اور اسے یاد نہ رہے کہ اس نے تین رکعتیں پڑھیں ہیں یا چار۔ پس دونوں نے جواب دیا کہ ایک رکعت مزید پڑھ کر وہ بیٹھے بیٹھے دو سجدے سہو کے کر لے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3883، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 4444، شركة الحروف نمبر: 202، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 64»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.