الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
953. بَاقِي حَدِيثِ أَبِي الدَّرْدَاءِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 21732
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا زكريا بن عدي , اخبرنا بقية , عن حبيب بن عمر الانصاري , عن شيخ يكنى ابا عبد الصمد , قال: سمعت ام الدرداء , تقول: كان ابو الدرداء إذا حدث حديثا تبسم , فقلت: لا يقول الناس إنك اي احمق؟ فقال: " ما رايت او ما سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يحدث حديثا إلا تبسم" .حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ , أخبرنا بَقِيَّةُ , عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُمَرَ الْأَنْصَارِيِّ , عَنْ شَيْخٍ يُكَنَّى أَبَا عَبْدِ الصَّمَدِ , قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ الدَّرْدَاءِ , تَقُولُ: كَانَ أَبُو الدَّرْدَاءِ إِذَا حَدَّثَ حَدِيثًا تَبَسَّمَ , فَقُلْتُ: لَا يَقُولُ النَّاسُ إِنَّكَ أَيْ أَحْمَق؟ فَقَالَ: " مَا رَأَيْتُ أَوْ مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَدِّثُ حَدِيثًا إِلَّا تَبَسَّمَ" .
حضرت ام درداء رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ جب بھی کوئی حدیث سناتے تو مسکرایا کرتے تھے میں نے ان سے ایک مرتبہ کہا کہ کہیں لوگ آپ کو " احمق " نہ کہنے لگیں، انہوں نے فرمایا کہ میں نے تو نبی کریم کو کوئی حدیث بیان کرتے ہوئے جب بھی دیکھا یا سنا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا رہے ہوتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، بقية بن الوليد ضعيف و مدلس، وقد عنعن، وحبيب بن عمر وأبو عبدالصمد مجهولان


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.