الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
954. حَدِيثُ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ حِبِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 21818
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن جعفر , حدثنا شعبة , عن حبيب بن ابي ثابت , قال: كنت بالمدينة فبلغني ان الطاعون بالكوفة , قال: فذكر لي عطاء بن يسار , وغير واحد من اهل المدينة هذا الحديث , قال: فقلت: من يحدثه؟ قال: فقالوا: عامر بن سعد , وكان غائبا , قال: فلقيت إبراهيم بن سعد , قال: فسالته عن ذلك , فقال: سمعت اسامة يحدث سعدا , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " إن هذا الوجع رجس وعذاب , او بقية عذاب , حبيب شك , فيه عذب به ناس قبلكم , فإذا كان بارض وانتم بها , فلا تخرجوا منها , وإذا سمعتم به في ارض , فلا تدخلوها" قال: فقلت له: آنت سمعت اسامة يحدث سعدا , فلم ينكر , قال: نعم.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ , حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ , قَالَ: كُنْتُ بِالْمَدِينَةِ فَبَلَغَنِي أَنَّ الطَّاعُونَ بِالْكُوفَةِ , قَالَ: فَذَكَرَ لِي عَطَاءُ بْنُ يَسَارٍ , وَغَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ هَذَا الْحَدِيثَ , قَالَ: فَقُلْتُ: مَنْ يُحَدِّثُهُ؟ قَالَ: فَقَالُوا: عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ , وَكَانَ غَائِبًا , قَالَ: فَلَقِيتُ إِبْرَاهِيمَ بْنَ سَعْدٍ , قَالَ: فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ , فَقَالَ: سَمِعْتُ أُسَامَةَ يُحَدِّثُ سَعْدًا , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِنَّ هَذَا الْوَجَعَ رِجْسٌ وَعَذَابٌ , أَوْ بَقِيَّةُ عَذَابٍ , حَبِيبٌ شَكَّ , فِيهِ عُذِّبَ بِهِ نَاسٌ قَبْلَكُمْ , فَإِذَا كَانَ بِأَرْضٍ وَأَنْتُمْ بِهَا , فَلَا تَخْرُجُوا مِنْهَا , وَإِذَا سَمِعْتُمْ بِهِ فِي أَرْضٍ , فَلَا تَدْخُلُوهَا" قَالَ: فَقُلْتُ لَهُ: آنْتَ سَمِعْتَ أُسَامَةَ يُحَدِّثُ سَعْدًا , فَلَمْ يُنْكِرْ , قَالَ: نَعَمْ.
عامربن سعد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے پاس طاعون کے حوالے سے سوال پوچھنے کے لئے آیا تو حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا اس کے متعلق میں تمہیں بتاتا ہوں، میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ طاعون ایک عذاب ہے جو اللہ تعالیٰ نے تم سے پہلے لوگوں (بنی اسرائیل) پر مسلط کیا تھا، کبھی یہ آجاتا ہے اور کبھی چلا جاتا ہے لہٰذا جس علاقے میں یہ وباء پھیلی ہوئی ہو تو تم اس علاقے میں مت جاؤ اور جب کسی علاقے میں یہ وباء پھیلے اور تم پہلے سے وہاں موجود ہو تو اس سے بھاگ کر وہاں سے نکلو مت۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3473، م: 2218


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.