الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
975. حَدِيثُ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 22073
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو اليمان , اخبرنا شعيب , حدثني عبد الله بن ابي حسين , حدثني شهر بن حوشب , عن عبد الرحمن بن غنم وهو الذي بعثه عمر بن الخطاب إلى الشام يفقه الناس , ان معاذ بن جبل حدثه , عن النبي صلى الله عليه وسلم , انه ركب يوما على حمار له , يقال له: يعفور , رسنه من ليف , ثم قال النبي صلى الله علية وسلم:" اركب يا معاذ" , فقلت: سر يا رسول الله , فقال:" اركب" , فردفته , فصرع الحمار بنا , فقام النبي صلى الله عليه وسلم يضحك , وقمت اذكر من نفسي اسفا , ثم فعل ذلك الثانية , ثم الثالثة , فركب وسار بنا الحمار , فاخلف يده فضرب ظهري بسوط معه , او عصا , ثم قال:" يا معاذ , هل تدري ما حق الله على العباد؟" , فقلت: الله ورسوله اعلم , قال:" فإن حق الله على العباد ان يعبدوه , ولا يشركوا به شيئا" , قال: ثم سار ما شاء الله , ثم اخلف يده فضرب ظهري , فقال:" يا معاذ يا ابن ام معاذ , هل تدري ما حق العباد على الله إذا هم فعلوا ذلك؟" , قلت: الله ورسوله اعلم , قال:" فإن حق العباد على الله إذا فعلوا ذلك ان يدخلهم الجنة" .حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ , أخبرَنَا شُعَيْبٌ , حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي حُسَيْنٍ , حَدَّثَنِي شَهْرُ بْنُ حَوْشَبٍ , عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ وَهُوَ الَّذِي بعثه عمر بن الخطاب إلى الشام يفقه الناس , أن معاذ بن جبل حَدَّثَهُ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّهُ رَكِبَ يَوْمًا عَلَى حِمَارٍ لَهُ , يُقَالُ لَهُ: يَعْفُورٌ , رَسَنُهُ مِنْ لِيفٍ , ثُمَّ قَالَ النبي صلَّى الله عَليَة وسلم:" ارْكَبْ يَا مُعَاذُ" , فَقُلْتُ: سِرْ يَا رَسُولَ اللَّهِ , فَقَالَ:" ارْكَبْ" , فَرَدَفْتُهُ , فَصُرِعَ الْحِمَارُ بِنَا , فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضْحَكُ , وَقُمْتُ أَذْكُرُ مِنْ نَفْسِي أَسَفًا , ثُمَّ فَعَلَ ذَلِكَ الثَّانِيَةَ , ثُمَّ الثَّالِثَةَ , فَرَكِبَ وَسَارَ بِنَا الْحِمَارُ , فَأَخْلَفَ يَدَهُ فَضَرَبَ ظَهْرِي بِسَوْطٍ مَعَهُ , أَوْ عَصًا , ثُمَّ قَالَ:" يَا مُعَاذُ , هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى الْعِبَادِ؟" , فَقُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ , قَالَ:" فَإِنَّ حَقَّ اللَّهِ عَلَى الْعِبَادِ أَنْ يَعْبُدُوهُ , وَلَا يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا" , قَالَ: ثُمَّ سَارَ مَا شَاءَ اللَّهُ , ثُمَّ أَخْلَفَ يَدَهُ فَضَرَبَ ظَهْرِي , فَقَالَ:" يَا مُعَاذُ يَا ابْنَ أُمِّ مُعَاذٍ , هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلَى اللَّهِ إِذَا هُمْ فَعَلُوا ذَلِكَ؟" , قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ , قَالَ:" فَإِنَّ حَقَّ الْعِبَادِ عَلَى اللَّهِ إِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ أَنْ يُدْخِلَهُمْ الْجَنَّةَ" .
حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک گدھے پر " جس کا نام یعفور تھا اور جس کی رسی کھجور کی چھال کی تھی " سوار ہوئے اور فرمایا معاذ! اس پر سوار ہوجاؤ، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! آپ چلئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا تم بھی اس پر سوار ہوجاؤ جونہی میں پیچھے بیٹھا تو گدھے نے ہمیں گرا دیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہنستے ہوئے کھڑے ہوگئے اور مجھے اپنے اوپر افسوس ہونے لگا، تین مرتبہ اسی طرح ہوا بالآخر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہوگئے اور چل پڑے تھوڑی دیر بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ پیچھے کر کے میری کمر پر کوڑے کی ہلکی سے ضرب لگائی اور میرا نام لے کر فرمایا اے معاذ! کیا تم جانتے ہو کہ بندوں پر اللہ کا کیا حق ہے؟ میں نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بندوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ وہ اسی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں پھر تھوڑی دور چل کر میری پیٹھ پر ضرب لگائی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے معاذ! کیا تم جانتے ہو کہ اللہ پر بندوں کا کیا حق ہے اگر وہ ایسا کرلیں تو؟ میں نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ حق یہ ہے کہ اللہ انہیں جنت میں داخل کر دے گا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، دون قصة فى أوله، وهذا إسناد ضعيف لضعف شهر


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.