الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
976. حَدِيثُ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ
حدیث نمبر: 22157
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال عبد الله: وجدت هذا الحديث في كتاب ابي بخط يده , وقد ضرب عليه , فظننت انه قد ضرب عليه لانه خطا , إنما هو: عن زيد , عن ابي سلام , عن ابي امامة , حدثنا عبد الرزاق , اخبرنا معمر , عن يحيى بن ابي كثير , عن ابي سلمة , عن ابي امامة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " تعلموا القرآن , فإنه شافع يوم القيامة , تعلموا البقرة وآل عمران , تعلموا الزهراوين , فإنهما ياتيان يوم القيامة كانهما غمامتان , او غيايتان , او كانهما فرقان من طير صواف , يحاجان عن صاحبهما , تعلموا البقرة فإن تعليمها بركة , وتركها حسرة , ولا يستطيعها البطلة" .قَالَ عَبْد اللَّهِ: وَجَدْتُ هَذَا الْحَدِيثَ فِي كِتَابِ أَبِي بِخَطِّ يَدِهِ , وَقَدْ ضَرَبَ عَلَيْهِ , فَظَنَنْتُ أَنَّهُ قَدْ ضَرَبَ عَلَيْهِ لِأَنَّهُ خَطَأٌ , إِنَّمَا هُوَ: عَنْ زَيْدٍ , عَنْ أَبِي سَلَّامٍ , عَنْ أَبِي أُمَامَةَ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ , أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ , عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ , عَنْ أَبِي سَلَمَةَ , عَنْ أَبِي أُمَامَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَعَلَّمُوا الْقُرْآنَ , فَإِنَّهُ شَافِعٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ , تَعَلَّمُوا الْبَقَرَةَ وَآلَ عِمْرَانَ , تَعَلَّمُوا الزَّهْرَاوَيْنِ , فَإِنَّهُمَا يَأْتِيَانِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَأَنَّهُمَا غَمَامَتَانِ , أَوْ غَيَايَتَانِ , أَوْ كَأَنَّهُمَا فِرْقَانِ مِنْ طَيْرٍ صَوَافَّ , يُحَاجَّانِ عَنْ صَاحِبِهِمَا , تَعَلَّمُوا الْبَقَرَةَ فَإِنَّ تَعْلِيمَهَا بَرَكَةٌ , وَتَرْكَهَا حَسْرَةٌ , وَلَا يَسْتَطِيعُهَا الْبَطَلَةُ" .
امام احمد رحمہ اللہ کے صاحبزادے کہتے ہیں کہ یہ حدیث میں نے اپنے والد صاحب کی تحریرات میں ان کی اپنی لکھائی سے لکھی ہوئی پائی ہے لیکن اس پر انہوں نے نشان لگایا ہوا تھا جس کی وجہ سے میرے خیال کے مطابق سند کی غلطی ہے، یہ حدیث زید نے ابو سلام کے حوالے سے حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے نقل کی تھی، وہ حدیث یہ ہے۔ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قرآن کریم کو سیکھو کیونکہ یہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کی سفارش کرے گا دو روشن سورتیں یعنی سورت بقرہ اور آل عمران کو سیکھو، کیونکہ یہ دونوں سورتیں قیامت کے دن سائبانوں کی شکل یا پرندوں کی دو صف بستہ ٹولیوں کی شکل میں آئیں گی اور اپنے پڑھنے والوں کا دفاع کریں گی پھر فرمایا سورت بقرہ کو سیکھو کیونکہ اس کا حاصل کرنا برکت اور چھوڑنا حسرت ہے اور باطل (جادوگر) اس کی طاقت نہیں رکھتے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح ممعر أخطأ فيه، فقال: عن يحيى عن أبى سلمة، وإنما هو عن يحيى، عن زيد بن سلام، عن جده أبى سلام، أو عن يحيى عن أبى سلام


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.