الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
995. وَمِنْ حَدِيثِ ثَوْبَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 22377
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا الوليد بن مسلم ، قال: سمعت الاوزاعي ، يقول: حدثني الوليد بن هشام المعيطي ، حدثني معدان بن ابي طلحة اليعمري ، قال: لقيت ثوبان مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقلت: اخبرني بعمل اعمله يدخلني الله به الجنة، او قال: قلت: باحب الاعمال إلى الله فسكت، ثم سالته الثالثة، فقال: سالت عن ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال " عليك بكثرة السجود، فإنك لا تسجد لله سجدة إلا رفعك الله بها درجة، وحط عنك بها خطيئة" , قال معدان: ثم لقيت ابا الدرداء فسالته، فقال لي: مثل ما قال لي ثوبان.حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْأَوْزَاعِيَّ ، يَقُولُ: حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ هِشَامٍ الْمُعَيْطِيُّ ، حَدَّثَنِي مَعْدَانُ بْنُ أَبِي طَلْحَةَ الْيَعْمُرِيُّ ، قَالَ: لَقِيتُ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ أَعْمَلُهُ يُدْخِلُنِي اللَّهُ بِهِ الْجَنَّةَ، أَوْ قَالَ: قُلْتُ: بِأَحَبِّ الْأَعْمَالِ إِلَى اللَّهِ فَسَكَتَ، ثُمَّ سَأَلْتُهُ الثَّالِثَةَ، فَقَالَ: سَأَلْتُ عَنْ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ " عَلَيْكَ بِكَثْرَةِ السُّجُودِ، فَإِنَّكَ لَا تَسْجُدُ لِلَّهِ سَجْدَةً إِلَّا رَفَعَكَ اللَّهُ بِهَا دَرَجَةً، وَحَطَّ عَنْكَ بِهَا خَطِيئَةً" , قَالَ مَعْدَانُ: ثُمَّ لَقِيتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ فَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ لِي: مِثْلَ مَا قَالَ لِي ثَوْبَانُ.
معدان یعمری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے میری ملاقات ہوئی تو میں نے عرض کیا کہ مجھے اللہ کے نزدیک پسندیدہ کوئی ایسا عمل بتا دیجئے جس کی برکت سے اللہ مجھے جنت میں داخل فرما دے، اس پر وہ خاموش رہے، تین مرتبہ سوال اور خاموشی کے بعد انہوں نے فرمایا کہ یہی سوال میں نے بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تھا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کثرت سجدہ کو اپنے اوپر لازم کرلو کیونکہ تم اللہ کی رضا کے لئے ایک سجدہ کرو گے تو اللہ تعالیٰ اس کی برکت سے تمہارا ایک درجہ بلند کر دے گا اور ایک گناہ معاف فرما دے گا۔ معدان کہتے ہیں کہ پھر میں حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ سے ملا اور ان سے بھی یہی سوال کیا تو انہوں نے بھی مجھے وہی جواب دیا جو حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ نے دیا تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 488


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.