الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
نکاح کے مسائل
34. باب النَّهْيِ عَنْ ضَرْبِ النِّسَاءِ:
34. عورتوں، بیویوں کو مارنے کا بیان
حدیث نمبر: 2255
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا جعفر بن عون، اخبرنا هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، قالت: "ما ضرب رسول الله صلى الله عليه وسلم خادما قط، ولا ضرب بيده شيئا قط إلا ان يجاهد في سبيل الله عز وجل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: "مَا ضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَادِمًا قَطُّ، وَلَا ضَرَبَ بِيَدِهِ شَيْئًا قَطُّ إِلَّا أَنْ يُجَاهِدَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی خادم کو مارا نہیں، اور نہ کبھی کسی اور کو اپنے ہاتھ سے مارا، ہاں اللہ کے راستے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم جہاد (ضرور) کرتے تھے (یعنی جہاد و میدان جنگ میں دشمن کو لکارا اور مارا ہے)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2264]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2328]، [ابن ماجه 1984]، [أبويعلی 4375]، [ابن حبان 488، 6444]، [الحميدي 260]۔ ابن ماجہ میں عورت کا بھی اضافہ ہے یعنی نہ کبھی کسی عورت کو مارا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.