حدثنا حدثنا سفيان ، عن عبد الملك , سمع عطية ، يقول: كنت يوم حكم سعد فيها غلاما، فلم يجدوني انبت فيها، فها انا ذا بين اظهركم .حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ , سَمِعَ عَطِيَّةَ ، يَقُولُ: كُنْتُ يَوْمَ حَكَمَ سَعْدٌ فِيهَا غُلَامًا، فَلَمْ يَجِدُونِي أَنْبَتُّ فِيهَا، فَهَا أَنَا ذَا بَيْنَ أَظْهُرِكُمْ .
حضرت عطیہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جس دن حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے بنوقریظہ کے متعلق فیصلہ فرمایا ہے میں ایک چھوٹا لڑکا تھا انہوں نے میرے زیرناف بال اگے ہوئے نہیں پائے اسی وجہ سے آج میں تمہارے درمیان موجود ہوں۔