الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
1029. حَدِيثُ أَبِي زَيْدٍ عَمْرِو بْنِ أَخْطَبَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 22886
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، اخبرنا خالد ، عن ابي قلابة ، عن رجل من قومه، قال خالد: احسبه عمرو بن بجدان، عن ابي زيد الانصاري ، قال: مر رسول الله صلى الله عليه وسلم بين دور الانصار، فوجد قتارا، فقال: " من صنع هذا؟ او كما قال شك إسماعيل، فخرج رجل، فقال: يا رسول الله، هذا يوم اللحم فيه كريه، وإني عجلت نسيكتي , قال:" فاعد" , قال: والله ما عندي إلا جذع او حمل من الضان , قال:" فاذبحه، ولا يجزئ جذع عن احد بعدك" , حدثنا عبد الصمد ، حدثنا ابي ، حدثنا خالد الحذاء ، حدثنا ابو قلابة ، عن عمرو بن بجدان ، عن ابي زيد الانصاري ، قال: مر رسول الله صلى الله عليه وسلم بين اظهر ديارنا، فذكر معناه.حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَوْمِهِ، قَالَ خَالِدٌ: أَحْسِبُهُ عَمْرَو بْنَ بُجْدَانَ، عَنْ أَبِي زَيْدٍ الْأَنْصَارِيِّ ، قَالَ: مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ دُورِ الْأَنْصَارِ، فَوَجَدَ قُتَارًا، فَقَالَ: " مَنْ صَنَعَ هَذَا؟ أَوْ كَمَا قَالَ شَكَّ إِسْمَاعِيلُ، فَخَرَجَ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذَا يَوْمٌ اللَّحْمُ فِيهِ كَرِيهٌ، وَإِنِّي عَجَّلْتُ نَسِيكَتِي , قَالَ:" فَأَعِدْ" , قَالَ: وَاللَّهِ مَا عِنْدِي إِلَّا جَذَعٌ أَوْ حَمَلٌ مِنَ الضَّأْنِ , قَالَ:" فَاذْبَحْهُ، وَلَا يُجْزِئُ جَذَعٌ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ" , حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ ، حَدَّثَنَا أَبُو قِلَابَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ بُجْدَانَ ، عَنْ أَبِي زَيْدٍ الْأَنْصَارِيِّ ، قَالَ: مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَظْهُرِ دِيَارِنَا، فَذَكَرَ مَعْنَاهُ.
حضرت ابو زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ (عیدالاضحی کے دن) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھروں کے درمیان سے گذر رہے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گوشت بھونے جانے کی خوشبو محسوس ہوئی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ یہ کس نے جانور ذبح کیا ہے؟ ہم میں سے ایک آدمی نکلا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! اس دن کھانا ایک مجبوری ہوتا ہے سو میں نے اپنا جانور ذبح کرلیا تاکہ خود بھی کھاؤں اور اپنے ہمسایوں کو بھی کھلاؤں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قربانی دوبارہ کرو اس نے کہا کہ اس ذات کی قسم جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں میرے پاس تو بکری کا ایک چھ ماہ کا بچہ ہے یا حمل ہے اس نے یہ جملہ تین مرتبہ کہا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اسی کو ذبح کرلو لیکن تمہارے بعد یہ کسی کی طرف کفایت نہیں کرسکے گا۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قوله: أو حمل من الضأن، وهذا إسناد ضعيف لجهالة حال عمرو بن بجدان، وقد اختلف فيه على خالد


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.